وزیراعظم ہاؤس نے بھارتی ہیکرز کے اس دعوے کو سختی سے مسترد کر دیا ہے کہ انہوں نے اس کی سرکاری ویب سائٹ کو ہیک کر کے حساس ڈیٹا چوری کیا ہے، اور ان الزامات کو “جھوٹا، من گھڑت اور ایک بدنیتی پر مبنی فالس فلیگ آپریشن کا حصہ” قرار دیا ہے۔
سماء ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے، وزیراعظم ہاؤس کے ترجمان نے عوام کو یقین دلایا کہ وزیراعظم آفس کی ویب سائٹ “مکمل طور پر محفوظ” ہے، اور کسی بھی سائبر حملے کے خیال کو مسترد کر دیا۔ ترجمان نے مزید کہا، “ہیکنگ اور ڈیٹا لیک کا دعویٰ بے بنیاد ہے اور اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔”
یہ تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب بھارتی ہیکرز کے ایک گروپ نے الزام لگایا کہ انہوں نے پاکستان کے اعلیٰ سطحی سائبر انفراسٹرکچر میں گھس کر خفیہ دستاویزات تک رسائی حاصل کر لی ہے، جس میں وزیراعظم آفس کا ایک مبینہ خط بھی شامل ہے۔ تاہم، ترجمان نے بتایا کہ وزارت اطلاعات پہلے ہی اس خط کی صداقت کو مسترد کر چکی ہے، اسے “جعلی” قرار دے چکی ہے اور سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک وسیع تر غلط معلومات کی مہم کا حصہ قرار دے چکی ہے۔
حکومتی ذرائع کا خیال ہے کہ ہیکنگ کا بیانیہ ایک منظم فالس فلیگ آپریشن کا حصہ ہے جس کا مقصد پاکستان کے قومی اداروں کو بدنام کرنا اور عوامی بے چینی پیدا کرنا ہے۔ حکام نے کہا، “یہ بھارتی سائبر گروہوں کی طرف سے پھیلائی جانے والی منفی پروپیگنڈہ ہے،” انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے حربے عوامی اعتماد کو ٹھیس پہنچانے اور الجھن پیدا کرنے کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں۔
ذرائع نے تصدیق کی کہ وزیراعظم آفس سمیت تمام اہم ریاستی اداروں کے سائبر سسٹم مکمل طور پر فعال اور غیر سمجھوتہ شدہ ہیں۔ انہوں نے زور دیا، “پاکستان کا سائبر دفاعی نظام جدید، مضبوط فریم ورکس پر بنایا گیا ہے۔ تمام قومی ادارے ملک کی سائبر سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے پوری طرح متحرک اور چوکس ہیں۔”