لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں بدھ کے روز لاہور قلندرز نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 10 میں ناقابل شکست اسلام آباد یونائیٹڈ کو ایک شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے شکست دے دی۔
210 رنز کے مشکل ہدف کے تعاقب میں یونائیٹڈ کی بیٹنگ لائن 16.5 اوورز میں محض 121 رنز پر ڈھیر ہو گئی اور یوں اسے جاری سیزن میں پہلی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
مہمان ٹیم نے اپنی اننگز کا آغاز لڑکھڑاتے ہوئے کیا جب شاہین شاہ آفریدی نے تیسرے اوور میں فارم میں موجود اوپنر صاحبزادہ فرحان کو صرف 11 رنز پر آؤٹ کر دیا۔
ابتدائی ہچکچاہٹ کے بعد، سلمان علی آغا نے مڈل میں اینڈریز گوس کا ساتھ دیا اور دونوں نے مل کر دوسری وکٹ کے لیے 69 رنز کی شراکت قائم کی۔
دونوں بلے باز جمتے ہوئے دکھائی دے رہے تھے اور رفتار بڑھانے کے موڈ میں تھے کہ سکندر رضا نے دسویں اوور میں آغا کو کلین بولڈ کر دیا۔
دائیں ہاتھ کے بلے باز نے دو چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے 25 گیندوں پر 36 رنز بنائے۔
آغا کے آؤٹ ہونے کے بعد وکٹوں کا گرنا شروع ہو گیا اور یونائیٹڈ نے اپنی بقیہ آٹھ وکٹیں صرف 50 رنز کے عوض گنوا دیں اور یوں معمولی مجموعے پر ڈھیر ہو گئی۔
اوپنر گوس یونائیٹڈ کے سب سے زیادہ اسکورر رہے جنہوں نے دو چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے 27 گیندوں پر 41 رنز بنائے۔
حارث رؤف قلندرز کے بہترین باؤلر رہے جنہوں نے 3.5 اوورز میں صرف 31 رنز کے عوض چار وکٹیں حاصل کیں، ان کے بعد رضا نے تین وکٹیں حاصل کیں، جبکہ ٹام کرین، آصف آفریدی اور شاہین نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
اس سے قبل، سیم بلنگز اور سکندر رضا کی دھواں دار آخری اوورز کی بیٹنگ نے لاہور قلندرز کو ناقابل شکست اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف 209/6 کے بڑے اسکور تک پہنچا دیا۔
پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے قلندرز نے بلنگز اور رضا کے درمیان پانچویں وکٹ کے لیے 64 رنز کی شراکت کی بدولت 20 اوورز میں 209/6 رنز بنائے۔
میزبان ٹیم نے اپنی اننگز کا معقول آغاز کیا جب ان کی جدوجہد کرنے والی اوپننگ جوڑی فخر زمان اور محمد نعیم نے تیز رفتاری سے 50 رنز جوڑ کر صورتحال بدل دی۔
نعیم، جو شراکت میں جارحانہ انداز اختیار کیے ہوئے تھے، اپنی اننگز کے تکلیف دہ انداز میں اختتام کو پہنچے جب وہ بیٹنگ پاور پلے کی آخری گیند پر بین ڈوارشوئس کے ڈائریکٹ ہٹ کی بدولت رن آؤٹ ہو گئے۔
ابھرتے ہوئے اوپنر نے چار چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 22 گیندوں پر 25 رنز بنائے۔
فخر پھر میزبان ٹیم کے لیے ایک اور اہم شراکت میں شامل ہوئے جب انہوں نے عبداللہ شفیق کے ساتھ دوسری وکٹ کے لیے 47 رنز جوڑے اس سے پہلے کہ وہ گیارہویں اوور میں عماد وسیم کا شکار بن گئے۔
انہوں نے 30 گیندوں پر 44 رنز کی اننگز میں پانچ چوکے اور دو چھکے لگائے۔
عماد نے اپنے اگلے اوور میں ایک اور جمے ہوئے بلے باز عبداللہ شفیق کو لانگ آف پر کیچ کروا کر قلندرز کو 108/3 پر پہنچا دیا۔
شفیق نے تین چوکوں کی مدد سے 17 گیندوں پر 22 رنز بنائے۔
لگاتار دو جھٹکوں کے بعد، وکٹ کیپر بلے باز سیم بلنگز اور ڈیرل مچل نے پھر صرف 21 گیندوں پر 37 رنز کی دھواں دار شراکت قائم کی اس سے پہلے کہ مؤخر الذکر 18 گیندوں پر 28 رنز بنا کر ڈوارشوئس کا شکار بن گئے، ان کی اننگز میں دو چوکے اور اتنے ہی چھکے شامل تھے۔
بلنگز کا ساتھ پھر فارم میں موجود سکندر رضا نے مڈل میں دیا اور دونوں نے میزبان ٹیم کے ٹوٹل کو بڑھانے کے لیے آخر میں یونائیٹڈ کے باؤلرز پر غلبہ حاصل کیا۔
بلنگز اور رضا نے چھٹی وکٹ کے لیے تیز رفتاری سے 64 رنز کی شراکت قائم کی، جس کا اختتام اننگز کی آخری گیند سے پہلے رضا کے آؤٹ ہونے پر ہوا۔
رضا نے 17 گیندوں پر 39 رنز کی اننگز میں تین چوکے اور اتنے ہی چھکے لگائے۔
دوسری جانب بلنگز آخر تک بیٹنگ کرتے رہے اور 17 گیندوں پر 38 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے، ان کی اننگز میں ایک چوکا اور چار چھکے شامل تھے۔
یونائیٹڈ کے لیے عماد اور جیسن ہولڈر نے دو دو وکٹیں حاصل کیں، جبکہ ڈوارشوئس نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
اس سے قبل اسلام آباد یونائیٹڈ نے ٹاس جیت کر لاہور قلندرز کے خلاف پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا تھا۔
اسکواڈز
لاہور قلندرز: شاہین شاہ آفریدی، فخر زمان اور ڈیرل مچل (تمام پلاٹینم)، حارث رؤف، سکندر رضا اور کوسل پریرا (تمام ڈائمنڈ)، عبداللہ شفیق، جہانداد خان اور زمان خان (تمام گولڈ)، ڈیوڈ ویزے، آصف علی، آصف آفریدی، محمد اخلاق اور رشاد حسین (تمام سلور)، مومن قمر اور مومن عذاب (دونوں ایمرجنگ)، محمد نعیم، سلمان علی مرزا اور ٹام کرین (تمام سپلیمنٹری)۔
اسلام آباد یونائیٹڈ: شاداب خان اور نسیم شاہ (دونوں پلاٹینم)، اعظم خان، عماد وسیم اور جیسن ہولڈر (تمام ڈائمنڈ)، حیدر علی، سلمان علی آغا اور بین ڈوارشوئس (تمام گولڈ)، کولن منرو، رومان رئیس، اینڈریز گوس، محمد نواز اور سلمان ارشد (تمام سلور)، حسین شاہ، محمد فائق اور سعد مسعود (دونوں ایمرجنگ)، کائل مائرز اور ریلی میریڈتھ۔