امریکہ میں کچھ مینوفیکچررز اپنی فوڈ پراڈکٹس کو رنگنے کے لیے قدرتی رنگوں کی جانب منتقل ہونے پر غور کر رہے ہیں کیونکہ ریاست اور وفاقی سطح پر مصنوعی فوڈ ڈائیز پر پابندیاں بڑھتی جا رہی ہیں۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق، یو ایس فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے کمشنر ڈاکٹر مارٹی مکاری نے 22 اپریل کی بریفنگ میں اعلان کیا کہ ایجنسی امریکہ کی فوڈ سپلائی میں پیٹرولیم پر مبنی مصنوعی رنگوں کے استعمال کو مرحلہ وار ختم کرنے کے لیے صنعت کے ساتھ مل کر کام کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
یہ رنگ عام طور پر کھانے پینے کی اشیاء کو چمکدار رنگین اور صارفین کے لیے زیادہ پرکشش بنانے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ ان میں ریڈ نمبر 40، یلو نمبر 5 اور نمبر 6، بلیو نمبر 1 اور نمبر 2، اور گرین نمبر 3 شامل ہیں۔
ایف ڈی اے کے مطابق، قدرتی فوڈ ڈائیز، جو ان کی جگہ لے سکتے ہیں، سبزیوں، پھلوں، جانوروں اور معدنیات سے حاصل کیے جاتے ہیں۔
جانوروں اور انسانی صحت پر منفی اثرات کے خدشات کی وجہ سے – بشمول کینسر اور نیورو بیہیویئرل مسائل کا بڑھتا ہوا خطرہ – مکاری کا اعلان فوڈ کمپنیوں کو مصنوعی رنگوں کا استعمال بند کرنے پر زور دینے کی تازہ ترین پیش رفت ہے۔
مزید یہ کہ، ایف ڈی اے کا جلد ہی چار نئے قدرتی رنگوں کی منظوری اور دیگر، بشمول گالڈیریا ایکسٹریکٹ بلیو، گارڈینیا بلیو، بٹر فلائی پی فلاور ایکسٹریکٹ اور کیلشیم فاسفیٹ کے جائزے کو تیز کرنے کا بھی ارادہ ہے۔
مکاری نے ایک نیوز ریلیز میں کہا، “ایف ڈی اے فوڈ کمپنیوں سے امریکی بچوں کے لیے پیٹرو کیمیکل ڈائیز کو قدرتی اجزاء سے (رضاکارانہ طور پر) تبدیل کرنے کی درخواست کر رہا ہے۔ … ڈاکٹروں اور والدین کی پیٹرولیم پر مبنی فوڈ ڈائیز کے ممکنہ کردار کے بارے میں بڑھتی ہوئی تشویش کے پیش نظر، ہمیں خطرات مول نہیں لینے چاہئیں اور اپنے بچوں کی صحت کے تحفظ کے لیے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔”
ایف ڈی اے کا اعلان گزشتہ دو سالوں میں فوڈ ایڈیٹوز سے متعلق قانونی منظر نامے میں نمایاں تبدیلیوں کے بعد سامنے آیا ہے۔ کیلیفورنیا نے اکتوبر 2023 میں ریاست بھر میں ریڈ نمبر 3 پر پابندی عائد کر دی، جس کے بعد اگست میں اسکول کے کھانوں میں چھ دیگر عام رنگوں پر پابندی لگ گئی۔
ایف ڈی اے نے جنوری میں ریڈ نمبر 3 پر پابندی عائد کر دی، جو 15 جنوری 2027 سے کھانے کی اشیاء اور 18 جنوری 2028 سے ادویات کے لیے نافذ العمل ہے – لیکن ایجنسی اب فوڈ کمپنیوں سے جلد از جلد اس رنگ کو ختم کرنے کی درخواست کر رہی ہے۔
مارچ میں سات رنگوں اور دو پریزرویٹوز پر پابندی لگاتے ہوئے، ویسٹ ورجینیا نے اب تک کا سب سے وسیع قانون منظور کیا ہے۔
انوائرمنٹل ورکنگ گروپ، ایک غیر منافع بخش ماحولیاتی صحت کی تنظیم کی نائب صدر برائے حکومتی امور میلانیا بینیش نے کہا کہ امریکہ میں فروخت ہونے والی مصنوعات میں پہلے سے ہی کچھ قدرتی رنگ استعمال ہو رہے ہیں، اور کچھ اسٹورز کی پالیسیاں مصنوعی رنگوں والی غذائیں فروخت کرنے سے منع کرتی ہیں۔