محکمہ موسمیات پاکستان نے پیش گوئی کی ہے کہ یکم سے ۴ مئی تک ملک کے بالائی اور وسطی حصوں میں ہوا اور گرج چمک کے ساتھ کہیں کہیں ژالہ باری کا امکان ہے۔ اس دوران جاری گرمی کی لہر میں کمی کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق، ۳۰ اپریل کی شام کو مغربی ہواؤں کی ایک لہر ملک کے بالائی حصوں کی طرف آنے کی توقع ہے، جبکہ یکم مئی سے شمال مشرقی پنجاب میں نمی والی ہوائیں داخل ہونے کا امکان ہے۔
اس موسمی نظام کے زیر اثر کئی علاقوں میں ہوا اور گرج چمک کے ساتھ کہیں کہیں موسلا دھار بارش اور ژالہ باری کی توقع ہے۔
متاثر ہونے والے علاقوں میں آزاد جموں و کشمیر (وادی نیلم، مظفر آباد، راولاکوٹ، پونچھ، ہٹیاں، باغ، حویلی، سدھنوتی، کوٹلی، بھمبر اور میرپور)، اسلام آباد/راولپنڈی، مری، گلیات، اٹک، چکوال، جہلم، منڈی بہاؤالدین، گجرات، گوجرانوالہ، حافظ آباد، سیالکوٹ اور نارووال شامل ہیں۔
لاہور، ساہیوال، قصور، اوکاڑہ، فیصل آباد، ٹوبہ ٹیک سنگھ، جھنگ، خوشاب، سرگودھا، میانوالی، چترال، دیر، سوات، ایبٹ آباد، مانسہرہ، ہری پور، کوہستان، شانگلہ، بونیر اور مالاکنڈ میں بھی بارش کی توقع ہے۔
دیگر ممکنہ طور پر متاثر ہونے والے علاقوں میں وزیرستان، کوہاٹ، لکی مروت، باجوڑ، مہمند، کرک، خیبر، پشاور، مردان، کرم اور گلگت بلتستان (دیامر، استور، غذر، سکردو، ہنزہ، گلگت، گانچھے اور شگر) شامل ہیں۔ ان علاقوں میں ۳۰ اپریل کی شام یا رات سے ۴ مئی تک وقفے وقفے سے بارش کی توقع ہے۔
ملتان، ڈی جی خان، بہاولپور، بہاولنگر، سکھر، میرپورخاص، خیرپور، تھرپارکر، سانگھڑ، عمرکوٹ، ژوب، خضدار، موسیٰ خیل اور بارکھان میں ۲ مئی کی رات سے ۵ مئی کے درمیان گرد آلود ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی بھی توقع ہے۔
محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ آندھی، ژالہ باری اور بجلی گرنے سے بجلی کے کھمبوں، درختوں، گاڑیوں، سولر پینلز اور دیگر غیر محفوظ ڈھانچوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ لوگوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ احتیاط کریں، خاص طور پر گرج چمک کے دوران۔
کسانوں، خاص طور پر گندم کی کٹائی کرنے والوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اپنی فصلوں کی سرگرمیوں کی منصوبہ بندی اسی کے مطابق کریں۔
تمام متعلقہ حکام کو الرٹ رہنے اور کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بچنے کے لیے ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔