عاطف اسلم کا امریکی کنسرٹس سے یو ٹرن: تمام شوز جعلی، بھارتی و پاکستانی پرموٹرز متاثر
رپورٹ: راجہ زاہد اختر خانزادہ
ڈیلس: امریکہ میں موجود عاطف اسلم کے مداح اُس وقت حیران رہ گئے جب گلوکار کے آفیشل فیس بک پیج پر ایک اعلان کیا گیا کہ شمالی امریکہ میں ان کے نام پر فروخت ہونے والے تمام کنسرٹس جعلی ہیں، اور ان سے ان کا کوئی تعلق نہیں۔ جسکا لنک درج ذیل ہی
https://www.facebook.com/share/1YoYSnKwYW/?mibextid=wwXIfr
یہ اعلان ایسے وقت سامنے آیا جب بھارتی کشمیری نژاد انڈین پرموٹر پورو کاول (Dembi Productions) نے نہ صرف ان شوز کی تشہیر مکمل کر لی تھی بلکہ امریکہ بھر میں ٹکٹ بھی فروخت ہو چکے تھے۔ ذرائع نے بتایا جاتا ہے کہ عاطف اسلم نے اس بار پاکستانی نژاد امریکن پروموٹر کو نیشنل پرموٹر بنانے کے بجائے انڈیا سے تعلق رکھنے ہوئے ایک بھارتی پرموٹر کو اپنا نیشنل پرموٹر مقرر کیا تھا، جو خود کو “کشمیر کا بیٹا” اور “ہندو پنڈت” بھی قرار دیتا ہے۔ اس پرموٹر نے عاطف اسلم کے ساتھ $400,000 کے عوض معاہدہ کیا، جس کے تحت مئی اور ستمبر 2025 میں امریکہ کے بڑے شہروں میں شوز منعقد کیے جانے تھے۔ جبکہ متعدد پاکستانی لوکل پرموٹرز نے بھی اسہی پنڈت کے ذریعے شو خریدے، ٹکٹ ماسٹر پر شوز لسٹ ہوئے، تشہیری مہمات چلیں، لیکن اچانک عاطف اسلم نے سب کچھ جعلی قرار دے دیا۔ سوال یہ ہے: اگر یہ سب جعلی تھا، تو پورو کاول کے پاس دستخط شدہ معاہدے اور ادائیگی کے ثبوت کہاں سے آئے؟ اور یہ سب اشتہارات، ویڈیوز، اور کنسرٹ پوسٹرز کس کے کہنے پر تیار ہوئے؟
اس ضمن میں گلوکار عاطف اسلم نے اپنے سرکاری فیس بک پیج پر 18 گھنٹے پہلے ایک پوسٹ شیئر کی جس میں انہوں نے شمالی امریکہ کے شائقین کو درج ذیل باتوں سے آگاہ کیا:
– فی الوقت شمالی امریکہ میں ان کے نام سے اشتہار دیے جا رہے کنسرٹس اور شو “جعلی” ہیں۔
– یہ اشتہارات ان کی اجازت یا علم کے بغیر شائع کیے گئے ہیں۔
– شائقین کو ہدایت کی گئی کہ وہ صرف ان کے **سرکاری فیس بک پیج** ([AtifAslamOfficialFanPage](http://www.atifaslamofficialfans.com)) پر اعلان کردہ پروگراموں پر اعتماد کریں۔
– انہوں نے واضح کیا کہ موجودہ پوسٹرز اور اشتہارات غیر قانونی ہیں، اور ان کا ان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
دوسری جانب انکے مبینہ نشنل پرموٹرر انڈین نژاد پورو کاول نے اپنی فیس بک پوسٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ وہ عاطف اسلم کے ساتھ 2020 سے وابستہ ہیں، 60 سے زائد کامیاب شوز کر چکے ہیں، اور اس بار بھی قانونی معاہدے کے تحت آگے بڑھے۔ جبکہ اب وہ عاطف اسلم کو 24 گھنٹوں میں معافی مانگنے اور بیان واپس لینے کا الٹی میٹم دے چکے ہیں، بصورت دیگر وہ عدالت جائیں گے۔ یہ فیس بک لنک ہے
https://www.facebook.com/100064727363245/posts/1119766900190878/?mibextid=rS40aB7S9Ucbxw6v
نشنل پرموٹر جوکہ بھارتی نژاد ہیں جنکا نام پورو کاول (Dembi Productions)ہے
پورو کاول نے اپنے فیس بک پیج پر ایک طویل پوسٹ میں درج ذیل نکات بیان کیے:
– وہ 2020 سے عاطف اسلم کے نیشنل پروموٹر رہے ہیں اور 60 سے زائد بین الاقوامی شو منظم کر چکے ہیں۔ انہوں نے عاطف اسلم کے ساتھ “ مئی اور ستمبر 2025 “میں امریکہ بھر میں شووں کے لیے ایک دستخط شدہ معاہدہ کیا ہے۔ معاہدے کے تحت انہوں نے عاطف اسلم کو **$400,000** کی پیشگی رقم بھی منتقل کی ہے، جس کے ثبوت موجود ہیں۔ امریکہ کے دیگر مقامی پرموٹرز نے بھی ان سے شو خریدے ہیں، اور انہوں نے معاہدوں کے مطابق ادائیگیاں وصول کی ہیں عاطف اسلم کی جانب سے اسکو “جعلی” قرار دینے کے دعوے کو غلط اور بے بنیاد بتاتے ہوئے، انہوں نے 24 گھنٹوں کے اندر پوسٹ ہٹانے اور معافی مانگنے کا الٹی میٹم دیا اگر جواب نہ ملا تو وہ **قانونی کارروائیکریں گے۔ انہوں نے شائقین کو یقین دلایا کہ تمام شو معروف مقامات پر ہوں گے، اور ٹکٹس ٹکٹ ماسٹر کے ذریعے جاری کیے جا رہے ہیں۔
تاہم، عاطف اسلم نے اپنے سرکاری فیس بک پیج پر ایک پوسٹ میں شمالی امریکہ کے تمام اعلان کردہ شووں کو “جعلی” قرار دے دیا اور شائقین کو خبردار کیا کہ وہ صرف ان کے سرکاری پیج پر اعلان کردہ پروگراموں پر اعتماد کریں۔ انہوں نے زور دیا کہ موجودہ اشتہارات ان کی اجازت کے بغیر شائع کیے گئے ہیں۔ پورو کاول نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے عاطف اسلم پر الزام لگایا ہے کہ وہ “جھوٹے دعوے” کر رہے ہیں دوسری طرف، عاطف اسلم کے ترجمان نے اب تک کوئی رسمی ردعمل جاری نہیں کیا ہے۔
اس معاملے کا ایک حساس پہلو یہ بھی ہے کہ بھارتی پرموٹر کو ترجیح دے کر عاطف اسلم نے نہ صرف پاکستانی پرموٹرز کو معاشی نقصان پہنچایا بلکہ پاک-بھارت کشیدگی کے پس منظر میں ایک اور سفارتی و ثقافتی تنازع کو بھی جنم دیا۔ مبصرین کا ماننا ہے کہ شاید سیاسی دباؤ یا تنقید سے بچنے کے لیے پاکستانی گلوکار عاطف اسلم نے اچانک یو ٹرن لیا ہے تاکہ اپنی پوزیشن کو “محبِ وطن” کے طور پر محفوظ رکھ سکیں۔
ادھر امریکہ میں انکے پاکستانی پرموٹرز بھی خاموش نہیں اطلاعات ہیں کہ وہ بھی اپنے نقصانات کی تلافی کے لیے قانونی کارروائی کی تیاری کر رہے ہیں۔ ان میں سے کئی پرموٹرز امریکی وکلا سے رابطے میں ہیں تاکہ پورو کاول کے ساتھ ہوئے معاہدے اور عاطف اسلم کے مبینہ “جھوٹے” بیان کے خلاف مقدمہ دائر کیا جا سکے۔ فی الحال یہ واضح نہیں کہ عدالت اس معاملے میں کس کے حق میں کیا فیصلہ دے گی، مگر یہ طے ہے کہ عاطف اسلم کا “جعلی کنسرٹس” والا بیان اتنا سادہ نہیں جتنا ظاہر ہوتا ہے اصل کھیل کچھ اور ہے، اور اس میں انڈین پرموٹرز کے ساتھ ساتھ کئی پاکستانی پرموٹرز بھی سیاسی و معاشی طور پر کچلے جا چکے ہیں۔
اس تنازعہ میں ان دونوں فریقین شائقین کو غیر سرکاری اعلانات پر اعتماد نہ کرنے کی تلقین کر رہے ہیں۔ عاطف اسلم نے اپنے آفیشل پیج پر ([AtifAslamOfficialFanPage](http://www.atifaslamofficialfans.com)) پر اپ ڈیٹس کا انتظار کرنے کو کہا ہے، جبکہ پورو کاول نے ٹکٹ ماسٹر کے لنکس شیئر کیے ہیں۔اب تک دونوں فریقوں کے درمیان کوئی تصفیہ نہیں ہوا ہے، اور یہ معاملہ عدالت تک جا سکتا ہے۔ مزید اپ ڈیٹس کا انتظار رہے گا۔
مزید اپ ڈیٹس کے لیے مداحوں کو عاطف اسلم کے آفیشل پیج اور ٹکٹ ماسٹر پر نظر رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ بھارتی فلم انڈسٹری اور آر ایس ایس کی پالیسیاں برسوں سے امریکہ میں مقیم کئی پاکستانی نژاد پروموٹرز کو نشانہ بنا رہی ہیں۔ اس فہرست میں سب سے نمایاں نام ہیوسٹن کے نیشنل پروموٹر ڈاکٹر ریحان صدیقی کا ہے، جنہیں پاکستانی نژاد ہونے کی بنیاد پر طویل عرصے سے بلیک لسٹ کیا گیا ہے۔ اسی دوران بعض پاکستانی گلوکار بالی وڈ فلموں کے لیے امریکہ میں انڈین نژاد پروموٹرز کو راہ ہموار کرتے گئے ہیں






