مودی کا پہلگام حملے کے ذمہ داروں کو سزا دینے کا عزم

مودی کا پہلگام حملے کے ذمہ داروں کو سزا دینے کا عزم


بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو بھارتی غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) کے پہلگام علاقے میں سیاحوں پر حملے کے ذمہ داروں اور ان کے پشت پناہوں کو سزا دینے کا عزم کیا، جس کے نتیجے میں دو درجن سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔

وزیر اعظم مودی نے ریاست بہار میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا، “میں پوری دنیا سے کہتا ہوں: بھارت ہر دہشت گرد اور ان کے پشت پناہ کو شناخت کرے گا، ان کا تعاقب کرے گا اور انہیں سزا دے گا [….] ہم زمین کے کناروں تک ان کا پیچھا کریں گے۔”

منگل کے روز سیاحتی مقام پر ہونے والی فائرنگ – 2000 کے بعد سے متنازعہ مسلم اکثریتی علاقے میں شہریوں پر سب سے مہلک حملہ – نے نئی دہلی اور اسلام آباد کے درمیان نازک سفارتی کشیدگی کو جنم دیا ہے، کیونکہ نئی دہلی نے اسلام آباد پر “سرحد پار دہشت گردی” کی حمایت کرنے کا الزام لگایا ہے اور متعدد سفارتی اقدامات کے ذریعے اپنے پڑوسی کے ساتھ تعلقات کو کم کر دیا ہے۔

اس واقعے میں پاکستان کے کردار سے متعلق پاکستان کی قطعی تردید کے باوجود، مودی کی قیادت والی حکومت نے اس وقت سے سندھ طاس معاہدے کو معطل کر دیا ہے اور پاکستانی شہریوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔

انٹیگریٹڈ چیک پوسٹ اٹاری کی فوری بندش کے علاوہ، نئی دہلی نے پاکستانی ہائی کمیشن میں فوجی، بحری اور فضائی مشیروں سے بھی کہا ہے کہ وہ ایک ہفتے کے اندر ملک چھوڑ دیں اور انہیں ناپسندیدہ شخصیت قرار دیا ہے۔

اپنے مشیروں کو واپس بلاتے ہوئے، پڑوسی ملک نے یکم مئی تک ہائی کمیشنز کی مجموعی تعداد کو موجودہ 55 سے کم کر کے 30 کرنے کا بھی اعلان کیا ہے – جو پاکستانیوں کے ملک چھوڑنے کی آخری تاریخ بھی ہے۔

حملے کے بعد اپنی پہلی عوامی تقریر میں مودی نے کہا: “میں یہ واضح طور پر کہتا ہوں: جس نے بھی یہ حملہ کیا ہے، اور جنہوں نے اسے تیار کیا ہے، انہیں ان کے تصور سے بھی زیادہ قیمت چکانی پڑے گی۔”

“وہ یقینی طور پر قیمت چکائیں گے۔ ان دہشت گردوں کے پاس جو تھوڑی بہت زمین ہے، اسے خاک میں ملانے کا وقت آگیا ہے۔ 1.4 ارب بھارتیوں کی قوت ارادی ان دہشت گردوں کی ریڑھ کی ہڈی توڑ دے گی۔”

انہوں نے اپنی تقریر کا اختتام انگریزی میں نادر تبصروں کے ساتھ کیا، جو بیرون ملک سامعین کے لیے تھے۔

مودی نے کہا، “دہشت گردی کو سزا دیے بغیر نہیں چھوڑا جائے گا،” انہوں نے مزید کہا: “انصاف کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔”

وزیر اعظم کے یہ ریمارکس ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارت نے نئی دہلی میں پاکستانی سفارت خانے کے اعلیٰ سفارت کار کو طلب کیا ہے تاکہ انہیں مطلع کیا جا سکے کہ پاکستانی مشن میں تمام دفاعی مشیر ناپسندیدہ شخصیت قرار دیے گئے ہیں اور انہیں ایک ہفتے کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔

بھارتی وزیر اعظم کے انصاف کا عزم کرنے کے ساتھ ہی، وزیر اعظم شہباز شریف بھی اندرونی اور بیرونی سلامتی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کرنے اور نئی دہلی کے جلد بازی میں اعلان کردہ اقدامات اور اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے اعلیٰ سول اور فوجی قیادت کے ساتھ اعلیٰ سطحی قومی سلامتی کمیٹی (این ایس سی) کی صدارت کر رہے ہیں۔


اپنا تبصرہ لکھیں