شاہ چارلس کی گاڈ ڈاٹر نے شہزادی ڈیانا سے ملاقات اور بادشاہ کے خاندانی تعلقات کے بارے میں بتایا


شاہ چارلس کی گاڈ ڈاٹر نے ان برسوں پہلے شہزادی ڈیانا کے ساتھ اپنی ملاقات کے بارے میں اور یہ بھی بتایا کہ بادشاہ اپنے خاندان اور دوستوں کے ساتھ کیسے پیش آتے ہیں۔

ہکس نے ہیلو! کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران اس پورے معاملے کے بارے میں ایمانداری سے بات کی اور ان لوگوں کے لیے جو بادشاہ کے ساتھ ان کے تعلقات سے ناواقف ہیں، وہ ارل اور کاؤنٹیس ماؤنٹ بیٹن آف برما کی نواسی اور چارلس سوم کی دوسری کزن اور گاڈ ڈاٹر ہیں۔

وہاں انہوں نے اپنے “فکر مند” گاڈ فادر کی تعریف کی اور کہا، “وہ ایک بہت خیال رکھنے والے گاڈ فادر ہیں۔”

اور “ابھی جو بڑا کام وہ کر رہے ہیں اسے سنبھالنے سے پہلے بھی، وہ بہت مصروف آدمی تھے لیکن ہمیشہ کرسمس یا سالگرہ کا کارڈ ہاتھ سے لکھنے، خصوصی نوٹ بھیجنے یا کسی جوہری سے بنوایا ہوا ذاتی تحفہ ڈیزائن کرنے کے لیے وقت نکالتے تھے۔ یہ واقعی دل کو چھو لینے والا اور خاص تھا۔”

بات چیت اس وقت ذاتی نوعیت اختیار کر گئی جب انہوں نے یادوں کے جھروکوں سے جھانکتے ہوئے بتایا کہ جب وہ فوٹوگرافر بننا چاہتی تھیں تو انہوں نے ان کی کیسے مدد کی۔

مس ہکس کے مطابق، “کچھ عرصے کے لیے میں فوٹوگرافر بننا چاہتی تھی۔ میں فوٹوگرافی اسکول سے بالکل کم عمری اور نا تجربہ کاری کے ساتھ نکلی، اور انہوں نے مجھے لکھا اور پوچھا کہ کیا میں ان کے کرسمس کارڈ کے لیے ایک سال فوٹوگرافر بننا چاہوں گی۔”

انہوں نے اعتراف کیا، “لہذا، میں ہائی گروو گئی اور ان کی اور ڈیانا اور لڑکوں کی تصویر کشی کی، جو کہ کافی اعصاب شکن تھا۔ پہلی بات تو یہ کہ یہ کتنا بڑا خطرہ تھا، کیونکہ میں کیمرے کے ساتھ مکمل طور پر احمق ثابت ہو سکتی تھی۔ اور دوسری بات، وہ کتنے اچھے اور خیال رکھنے والے تھے۔”

بات ختم کرنے سے پہلے انہوں نے اپنے گاڈ فادر، انگلینڈ کے بادشاہ کا ذکر کیا اور ان کے مختصر دور حکومت میں کیے گئے تمام کاموں کے بارے میں اپنی رائے ظاہر کی۔

انہوں نے یاد کرتے ہوئے کہا، “انہوں نے جو کچھ بنایا ہے وہ ناقابل یقین ہے، اور ان کا جو وژن ہے۔ ہم آج سبز اور پائیدار الفاظ روزانہ استعمال کرتے ہیں اور وہ اس معاملے میں بہت آگے تھے۔ میں ہمیشہ سوچتی ہوں کہ دنیا کیسے بھی چلے، یا ہم بادشاہت کے بارے میں کچھ بھی سوچیں، کوئی انکار نہیں کر سکتا کہ ہمارے تخت پر ایک غیر معمولی انسان ہے جس نے ایسی مثال قائم کی ہے۔”


اپنا تبصرہ لکھیں