خیبر پختونخوا کے شہریوں اور سکیورٹی فورسز کی دہشت گردی کے خلاف مشترکہ مزاحمت


خیبر پختونخوا کے شہریوں نے دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں سکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ مضبوط مزاحمت کا مظاہرہ کیا۔

گزشتہ دو دنوں کے دوران، صوبے کے مختلف حصوں کے باشندوں نے دہشت گرد گروہ فتنہ الخوارج کے حملوں کو ناکام بنانے میں اہم کردار ادا کیا، یا تو انہیں بھاگنے پر مجبور کیا یا موقع پر ہی ختم کر دیا۔

سکیورٹی ذرائع کے مطابق، دہشت گردوں نے ڈیرہ اسماعیل خان اور ڈیرہ غازی خان کے سرحدی دیہات میں گھسنے کی کوشش کی۔ مقامی دیہاتیوں نے فوری اور مضبوط ردعمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے حملہ آوروں کو علاقے سے پسپا ہونے پر مجبور کر دیا۔

اس واقعے کے بعد، قریبی دیہات کے بزرگوں نے 13 اپریل کو ایک بڑا اجتماع منعقد کیا، جس میں انہوں نے فیصلہ کیا کہ کسی بھی دہشت گرد کو اپنی بستیوں میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔

لکی مروت کے علاقہ بچکن احمدزئی میں سکیورٹی فورسز، پولیس اور ولیج ڈیفنس کمیٹی نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والے تین دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ عسکریت پسندوں نے زبردستی علاقے میں داخل ہونے کی کوشش کی، لیکن ان کی سازش ناکام بنا دی گئی۔

13 اپریل کو دہشت گردوں نے جنوبی وزیرستان کے علاقہ ٹوئی خلہ میں پولیس اہلکاروں کے گھروں پر حملہ کیا اور انہیں اغوا کرنے کی کوشش کی۔ مقامی آبادی اور پولیس نے مل کر بھرپور جواب دیا جس کے نتیجے میں تین حملہ آور ہلاک ہو گئے۔

سکیورٹی فورسز موقع پر پہنچ گئیں اور ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کی لاشوں کو اپنی تحویل میں لے لیا۔

دفاعی ماہرین نے کہا کہ ان واقعات نے ثابت کر دیا کہ خیبر پختونخوا کے عوام اور سکیورٹی فورسز کا اتحاد دہشت گردی کے خلاف ایک مضبوط رکاوٹ بن چکا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایسی وحدت نے نہ صرف دہشت گردوں کو ایک کاری ضرب لگائی ہے بلکہ علاقائی امن کی جانب ایک اہم قدم بھی ہے۔

ماہرین کے مطابق، ان تین واقعات نے اس بات کی تصدیق کی کہ عوام اپنے بچوں کے پرامن مستقبل کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہریوں اور فورسز کے اس عزم نے پاک فوج کے ان جوانوں میں ایک نئی روح پھونک دی ہے جنہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے شمار قربانیاں دی ہیں۔

انہوں نے تبصرہ کیا کہ اس متحد محاذ نے فتنہ الخوارج کو ایک واضح پیغام دیا ہے: خیبر پختونخوا کے چوکس عوام اور سکیورٹی فورسز مل کر دہشت گردی کا خاتمہ کریں گے۔


اپنا تبصرہ لکھیں