ملتان سلطانز کے اہم آل راؤنڈر اسامہ میر نے پاکستان سپر لیگ کے دسویں سیزن میں تمام شعبوں میں میچ وننگ کارکردگی دکھانے کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے۔
جیو نیوز کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں 29 سالہ لیگ اسپنر نے ٹورنامنٹ کے لیے اپنے عزائم کا خاکہ پیش کرتے ہوئے کہا، “ہم نے پی ایس ایل کے لیے بہترین تیاری کی ہے۔ ملتان کیمپ نے ہمیں مضبوط بنیادیں بنانے میں مدد کی ہے۔”
“ہم نے خاص طور پر کراچی کی کنڈیشنز کے لیے منصوبہ بندی کی ہے اور امید ہے کہ ہم اپنی مہم کا کامیاب آغاز کریں گے۔”
ملتان کی لگاتار تین فائنل میں شکستوں (2022-2024) کے بارے میں بات کرتے ہوئے میر نے کہا کہ اس بار ان کی ٹیم اس بات کو یقینی بنائے گی کہ میچ کسی بھی سنسنی خیز آخری لمحات کی طرف نہ جائے۔
آل راؤنڈر نے مزید کہا، “اگر ہم اس بار فائنل میں پہنچتے ہیں تو ہماری پہلی ترجیح کھیل کو جلد ختم کرنا ہوگی – اسے آخری گیند تک نہیں جانے دینا۔ ہم بالآخر ٹرافی اٹھانے کے لیے پرعزم ہیں۔” “گزشتہ دو سیزن میں میری کارکردگی اچھی تھی، لیکن میں مسلسل بہتری پر توجہ مرکوز کر رہا ہوں۔”
میر نے مزید کہا کہ وہ اپنی غلطیوں سے سیکھنے کی کوشش کرتے ہیں اور ہر روز پہلے سے بہتر بننے کے لیے کام کرتے ہیں۔
“جب میری 2023 ورلڈ کپ کی کارکردگی اچھی نہیں رہی، تو میں نے اپنی باؤلنگ پر بہت محنت کی۔ تب سے، میں نے ہر جگہ مضبوط کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ میں اپنی کارکردگی اور صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے ہر روز کام کرنے کے لیے پرعزم ہوں۔”
کرکٹر نے کھلاڑیوں کے لیے پی ایس ایل کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ پی ایس ایل پاکستان کے ہر کرکٹر کے لیے سب سے اہم ٹورنامنٹ ہے۔
انہوں نے کہا، “یہ کھلاڑیوں کو بین الاقوامی کرکٹ تک لے جاتا ہے۔”
انہوں نے کہا، “نوجوانوں کے لیے یہ ایک سنہری موقع ہے، جبکہ سینئرز کو واپسی کے مواقع ملتے ہیں۔”
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا، “میں اپنی باؤلنگ سے میچ جیتنے میں مدد کرنے کے لیے اپنے تجربے کے ذریعے اس پلیٹ فارم کے فوائد کو زیادہ سے زیادہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں۔”
جب ان سے قومی ٹیم کے لیے وقفے وقفے سے انتخاب کے بارے میں پوچھا گیا تو میر نے کہا کہ جب مواقع نہیں ملتے تو وہ دل برداشتہ نہیں ہوتے۔
“کھیل آپ کو کبھی ہار نہ ماننے اور کوشش کرتے رہنے کا درس دیتا ہے۔”
میر نے کہا، “میں اپنی خامیوں پر مسلسل کام کرتا ہوں اور پہلے سے بہتر بننے کی کوشش کرتا ہوں۔”
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی میں باؤلرز کے لیے غلطی کی بہت کم گنجائش ہوتی ہے۔ اس لیے وہ ہر میچ سے پہلے بلے بازوں کی طاقت اور کمزوریوں کا مطالعہ کرتے ہیں تاکہ ان کی خامیوں سے فائدہ اٹھایا جا سکے۔
“بہت زیادہ ورائٹی دکھانے کے بجائے، میں بلے بازوں کو پریشان کرنے کے لیے صحیح علاقوں میں باؤلنگ کرنے پر توجہ مرکوز کرتا ہوں۔ ایک لیگ اسپنر ٹی ٹوئنٹی میں وکٹیں لینے والا ثابت ہو سکتا ہے، لیکن صرف درست باؤلنگ کے ساتھ۔”
پی ایس ایل 10 اور مقابلے کی سطح کے بارے میں بات کرتے ہوئے میر نے کہا کہ اس پی ایس ایل میں ہر ٹیم مضبوط نظر آ رہی ہے۔ انہوں نے کہا، “ہم کسی خاص حریف کو الگ نہیں کر سکتے۔”
میر نے ایک مکمل کارکردگی کا وعدہ کیا: “اس پی ایس ایل میں شائقین باؤلنگ، بیٹنگ اور فیلڈنگ میں میری شراکت دیکھیں گے۔”