جمعہ کو صدر آصف علی زرداری کی صحت یابی کے آثار ظاہر ہونے پر انہیں ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا، ان کے معالج ڈاکٹر عاصم حسین نے تصدیق کی۔
صدر زرداری 1 اپریل کو صحت خراب ہونے پر کراچی کے ایک ہسپتال میں داخل ہوئے تھے۔ وہ 10 دن سے زائد زیر علاج رہے۔
عید الفطر کی رات زرداری کو طبی امداد کے لیے نوابشاہ سے کراچی منتقل کیا گیا تھا۔
اس سے قبل، ڈاکٹر عاصم نے جیو نیوز کو بتایا تھا کہ صدر زرداری کے علاج میں بہتری کے آثار نظر آ رہے ہیں۔
ڈاکٹر عاصم نے جیو نیوز سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا، “صدر کا ریپڈ ٹیسٹ میں کووڈ-19 منفی آیا ہے، لیکن وہ متعدی امراض کے ماہرین کی نگرانی میں ہیں۔”
معالج نے مزید کہا کہ صدر اپنی صحت یابی کے حصے کے طور پر فزیوتھراپی کروا رہے ہیں، اور توقع کی جا رہی تھی کہ صدر مزید دو دن ہسپتال میں رہیں گے۔
ڈاکٹروں نے صدر زرداری کے قیام کے دوران ملاقاتیوں پر پابندی عائد کر دی تھی۔
2 اپریل کو صدر زرداری کا کووڈ-19 ٹیسٹ مثبت آیا تھا اور اس کے بعد سے وہ قریبی طبی نگرانی میں تنہائی میں رہے، اور ان کی حالت کی نگرانی کے لیے متعدد تشخیصی ٹیسٹ کیے گئے۔
3 اپریل کو، ڈاکٹر عاصم نے میڈیا کو بتایا کہ صدر کراچی کے ایک نجی ہسپتال میں متعدی امراض کے ماہرین کی نگرانی میں طبی امداد حاصل کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر عاصم نے میڈیا کو بتایا، “… خون کے حالیہ ٹیسٹ کی رپورٹس امید افزا ہیں۔”
انہوں نے کہا، “متعدی امراض کے شعبے کے ماہرین صدر آصف زرداری کا دن میں تین بار معائنہ کرتے ہیں،” انہوں نے مزید کہا کہ علاج کے لیے انہیں نوابشاہ سے کراچی منتقل کرنا ایک اچھا فیصلہ تھا۔
ڈاکٹر عاصم نے مزید کہا کہ کووڈ-19 کی احتیاطی تدابیر کے طور پر ملاقاتوں پر پابندی عائد کی گئی تھی، جس وائرس کا صدر زرداری کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔
گزشتہ ہفتے ایک بیان میں، سینئر صوبائی وزیر شرجیل میمن نے زرداری کی صحت کے بارے میں منفی رپورٹس کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ صدر کی حالت بہتر ہو رہی ہے۔
میمن نے کہا کہ یہ رپورٹس کہ صدر زرداری کو علاج کے لیے دبئی منتقل کیا جا رہا ہے درست نہیں ہیں اور وہ جلد مکمل طور پر صحت یاب ہو جائیں گے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے ٹیلی فون کال کے ذریعے صدر زرداری کی صحت کے بارے میں دریافت کیا۔
وزیراعظم نے صدر کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی اور مزید کہا کہ پوری قوم کی دعائیں صدر کے ساتھ ہیں۔
قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق نے بھی صدر زرداری کی خیریت دریافت کرنے کے لیے ٹیلی فون پر گفتگو کی۔
قومی اسمبلی کے اسپیکر نے صدر کی صحت کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور ان کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔ گفتگو کے دوران، صادق نے زرداری کی مکمل صحت یابی کے لیے اپنی امید کا اظہار کیا۔
سندھ کے گورنر کامران ٹیسوری نے بھی صدر زرداری کے معالج ڈاکٹر عاصم حسین سے رابطہ کر کے سربراہ مملکت کی صحت کے بارے میں دریافت کیا اور ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔