امریکی محکمہ خارجہ کے بیورو برائے جنوبی اور وسطی ایشیائی امور کے سینئر بیورو اہلکار ایرک میئر نے پاکستان کے وسیع معدنی وسائل کی صلاحیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ اسلام آباد اور واشنگٹن دونوں کے لیے اہم اقتصادی فوائد لا سکتا ہے۔
ایک بیان کے مطابق، میئر نے پاکستان کے اہم معدنیات کے شعبے میں امریکی مفادات کو آگے بڑھانے، اقتصادی تعاون کو بڑھانے اور انسداد دہشت گردی کے تعاون کی اہمیت کی تصدیق کے لیے اسلام آباد میں ایک وفد کی قیادت کی۔
پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم کے موقع پر بات کرتے ہوئے میئر نے زور دیا کہ پاکستان کی معدنی دولت – اگر ذمہ داری اور شفاف طریقے سے تیار کی جائے – تو دونوں ممالک کے لیے باہمی فوائد کی حامل ہے۔
انہوں نے کہا، “اہم معدنیات ہماری جدید ترین ٹیکنالوجیز کے لیے ضروری خام مال ہیں۔ صدر ٹرمپ نے واضح کر دیا ہے کہ ان مواد کے متنوع اور قابل اعتماد ذرائع کو محفوظ بنانا ایک اسٹریٹجک ترجیح ہے۔ پاکستان کی وسیع معدنی صلاحیتیں ہمارے دونوں ممالک کو فائدہ پہنچا سکتی ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ امریکہ معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے، تکنیکی مہارت کا تبادلہ کرنے اور پائیدار وسائل کے انتظام کو فروغ دینے کے لیے بین الاقوامی شراکت داروں اور پاکستانی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ تعاون جاری رکھے ہوئے ہے۔
اپنے دو روزہ دورے کے دوران، میئر نے وزیر اعظم شہباز شریف، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر، وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر پیٹرولیم مصدق ملک کے ساتھ اعلیٰ سطحی ملاقاتیں بھی کیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کے اہلکار ایرک میئر کی قیادت میں امریکی وفد کی 9 اپریل 2025 کو راولپنڈی میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر سے ملاقات۔ (آئی ایس پی آر)
بات چیت میں پاکستان میں امریکی کاروباری اداروں کے لیے مواقع کو بڑھانے، اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مشترکہ کوششوں کو مستحکم کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔
میئر نے امریکی کاروباری برادری کے نمائندوں اور امریکی پبلک ڈپلومیسی پروگراموں کے سابق طلباء سے بھی ملاقات کی تاکہ دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ عوامی روابط کی تصدیق کی جا سکے۔
‘ٹرمپ کے ساتھ کام کرنے کی خواہش’
اس سے قبل دن میں، وزیر اعظم شہباز نے میئر کی قیادت میں امریکی ٹیم سے ملاقات کی اور صدر ٹرمپ کے ساتھ کام کرنے کی اپنی حکومت کی خواہش کا اعادہ کیا۔
یہ ملاقات پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم کے موقع پر ہوئی جس میں امریکی وفد نے شرکت کی۔
اپنی بات چیت کے دوران، وزیر اعظم نے فورم میں امریکی شرکت کا خیرمقدم کیا اور زور دیا کہ پاکستان کا معدنیات کا شعبہ بے پناہ مواقع پیش کرتا ہے، انہوں نے امریکی کمپنیوں کو اس ترجیحی شعبے میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دی۔
انہوں نے نہ صرف دو طرفہ تناظر میں بلکہ علاقائی امن و سلامتی کے ساتھ ساتھ باہمی دلچسپی کے شعبوں بشمول تجارت، سرمایہ کاری اور انسداد دہشت گردی میں بہتر تعاون کے لیے پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
دریں اثنا، میئر نے پاکستان کے معدنیات کے شعبے کی صلاحیت کو تسلیم کیا اور امریکی کمپنیوں کی معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ انہوں نے مشترکہ دلچسپی کے امور پر پاکستان کے ساتھ کام کرنے کی امریکی خواہش کا بھی اظہار کیا۔