جیو نیوز نے پیر کو رپورٹ کیا کہ پنجاب کے محکمہ داخلہ نے وزارت داخلہ سے درخواست کی ہے کہ لاہور، راولپنڈی اور ملتان میں ہونے والے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے دسویں ایڈیشن کے میچوں کے دوران سکیورٹی میں مدد کے لیے فوج اور رینجرز بھیجی جائے۔
محکمہ داخلہ نے بتایا کہ بین الاقوامی کھلاڑیوں اور آفیشلز کی شمولیت کے باعث اس ایونٹ کو ایک اعلیٰ سطحی ایونٹ تصور کیا جاتا ہے، اس لیے اضافی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ محکمہ نے مزید کہا کہ سکیورٹی سخت ہوگی، جو نہ صرف میچوں بلکہ ٹیموں کی نقل و حرکت اور رہائش کو بھی شامل ہوگی۔
محکمہ داخلہ کے مطابق، ہر شہر میں رینجرز اہلکاروں کی ایک ونگ اور فوج کی دو کمپنیوں کو تعینات کرنے کی درخواست کی گئی ہے تاکہ پولیس کو امن و امان برقرار رکھنے میں مدد ملے، خاص طور پر جب ٹیمیں سفر کریں گی اور اپنے ہوٹلوں میں قیام کریں گی۔
آئین کے آرٹیکل 245 اور انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت بالترتیب فوج اور سول آرمڈ فورسز کی تعیناتی سکیورٹی اور تحفظ کے فرائض کے لیے طلب کی گئی ہے۔ کابینہ ڈویژن، صوبائی حکومتوں اور چیف کمشنر اسلام آباد نے تقرری کے حوالے سے درخواستیں کی تھیں۔
ملک کی سب سے بڑی کرکٹ لیگ کا آغاز 11 اپریل کو لاہور میں ہوگا اور فائنل 18 مئی کو کھیلا جائے گا۔
چھ ٹیموں کے درمیان مجموعی طور پر 34 میچ کھیلے جائیں گے۔ لاہور کا قذافی اسٹیڈیم 13 میچوں کی میزبانی کرے گا، جس میں دو ایلیمینیٹرز اور گرینڈ فائنل بھی شامل ہیں۔
دریں اثنا، راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم 11 میچوں کی میزبانی کرے گا، جس میں 13 مئی کو پہلا کوالیفائر بھی شامل ہے، جبکہ کراچی کا نیشنل بینک اسٹیڈیم اور ملتان کرکٹ اسٹیڈیم ہر ایک پانچ میچوں کی میزبانی کریں گے۔ ٹورنامنٹ میں تین ڈبل ہیڈر بھی ہوں گے، جن میں سے دو ہفتے کے دن اور ایک یوم مزدور (1 مئی) کو شیڈول ہے۔