وزیر داخلہ سید محسن رضا نقوی نے جمعہ کو افغان شہری کارڈ ہولڈرز کی واپسی کے اقدامات کا جائزہ لیا۔
تفصیلات کے مطابق، نقوی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں، جو وطن واپسی کی کوششوں پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے ہوا، حکومت کی ہموار عمل کو یقینی بنانے کے لیے حکمت عملیوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔
سید محسن رضا نقوی نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے واپسی کے دوران غیر ملکی شہریوں کے ساتھ خوشگوار رویہ برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔ نقوی نے کہا، “افغان شہری کارڈ ہولڈرز کی واپسی کا عمل وفاقی اور صوبائی حکومتوں دونوں کے مکمل تعاون سے کیا جائے گا۔”
اجلاس میں انکشاف ہوا کہ افغان شہری کارڈ ہولڈرز کی واپسی کے لیے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ کارڈ ہولڈرز کو وطن واپسی کے عمل سے آگاہ کرنے کے لیے گھر گھر دوروں سمیت کوششیں پہلے ہی شروع ہو چکی ہیں۔ متعلقہ حکام نے واپس آنے والوں کے لیے ہولڈنگ سینٹرز، خوراک اور صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات کی دستیابی کو یقینی بنایا ہے۔
مزید برآں، نقوی نے بتایا کہ خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کی سفارشات کے بعد ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ کمیٹی کو واپسی کے عمل کے ہموار نفاذ کی نگرانی کا کام سونپا گیا تھا۔
پروگرام کے دوسرے مرحلے میں، افغان شہری کارڈ ہولڈرز کو 31 مارچ 2023 تک رضاکارانہ طور پر پاکستان چھوڑنے کی مہلت دی گئی۔
وزیر مملکت طلال چوہدری بھی واپسی کے عمل کے دوران پیدا ہونے والے کسی بھی چیلنج سے نمٹنے کے لیے صوبوں کا دورہ کریں گے۔ نقوی نے یقین دلایا، “وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان مسلسل رابطے سے افغان شہریوں کی ہموار واپسی کو یقینی بنایا جائے گا۔”
اجلاس میں وزیر مملکت طلال چوہدری، وفاقی سیکرٹری داخلہ اور متعلقہ محکموں کے دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔