نیوزی لینڈ نے بدھ کے روز اسکائی اسٹیڈیم میں پاکستان کے خلاف پانچ میچوں کی سیریز کے آخری ٹی 20 انٹرنیشنل میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے آٹھ وکٹوں سے فیصلہ کن فتح حاصل کی۔ میزبان ٹیم نے ٹم سیفرٹ اور فن ایلن کے درمیان دھواں دار اوپننگ اسٹینڈ کی بدولت، صرف دو وکٹوں کے نقصان اور 60 گیندیں باقی رہتے ہوئے، مہمان ٹیم کی جانب سے دیے گئے 128 رنز کے معمولی ہدف کو آسانی سے حاصل کرلیا۔ اس جوڑی نے ساتویں اوور میں سفیان مقیم کے ہاتھوں ایلن کے آؤٹ ہونے تک تیز رفتار 93 رنز کا اضافہ کیا۔ انہوں نے پانچ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 12 گیندوں پر 27 رنز بنائے۔ مقیم نے اپنے اگلے اوور میں فارم میں موجود مارک چیپ مین کو اسٹمپ آؤٹ کر کے نیوزی لینڈ کی رن چیز میں ہلچل مچا دی۔ تاہم، سیفرٹ نے اپنی جارحانہ بیٹنگ جاری رکھی اور چھ چوکوں اور 10 چھکوں کی مدد سے 38 گیندوں پر ناقابل شکست 87 رنز بنا کر نیوزی لینڈ کو فتح سے ہمکنار کیا۔ وہ ڈیرل مچل کے ساتھ 28 رنز کی یکطرفہ شراکت میں بھی شامل تھے، جنہوں نے دو ناٹ آؤٹ رنز بنائے۔ پاکستان کے لیے، سفیان مقیم واحد وکٹ لینے والے بولر تھے، جنہوں نے اپنے دو اوورز میں صرف چھ رنز دے کر دو وکٹیں حاصل کیں۔ نیوزی لینڈ کے کپتان مائیکل بریسویل کا پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دینے کا فیصلہ سود مند ثابت ہوا کیونکہ سلمان علی آغا کی نصف سنچری کے باوجود مہمان ٹیم بورڈ پر معمولی مجموعہ درج کر سکی۔ مہمان ٹیم کا آغاز ناپسندیدہ رہا کیونکہ انہوں نے دوسرے اوور میں صرف پانچ رنز پر ہارڈ ہٹنگ اوپنر حسن نواز (0) کو کھو دیا۔ ابتدائی ہچکی کے بعد، عمیر بن یوسف محمد حارث کے ساتھ مختصر 18 رنز کی شراکت کے لیے میدان میں آئے، جس کے بعد ان کی لگاتار وکٹیں گریں۔ حارث نے دو باؤنڈریز کی مدد سے 17 گیندوں پر 11 رنز بنائے، جبکہ یوسف نے سات رنز بنائے۔ گرین شرٹس نے پھر تیزی سے دو مزید وکٹیں گنوائیں کیونکہ عثمان خان (سات) اور عبد الصمد (چار) سستے میں آؤٹ ہوگئے۔ ان کی وکٹیں گرنے سے پاکستان 10.2 اوورز میں 52/5 تک سکڑ گیا۔ اس کے بعد کپتان آغا اور تجربہ کار آل راؤنڈر شاداب نے ایک اینکرنگ شراکت قائم کی۔ اس جوڑی نے چھٹی وکٹ کے لیے اہم 54 رنز کا اضافہ کیا جب تک کہ جیمز نیشم نے 17ویں اوور کی پہلی گیند پر شاداب کو آؤٹ نہیں کیا۔ آل راؤنڈر نے پانچ باؤنڈریز کی مدد سے 20 گیندوں پر 28 رنز بنائے۔ نیشم نے مہمان ٹیم کو ایک اور دھچکا پہنچایا جب انہوں نے جہانداد خان کو اسی اوور میں واپس بھیجا کیونکہ پاکستان 16.4 اوورز میں مزید 108/7 تک گر گیا۔ آغا بھی اننگز کے انیسویں اوور میں نیشم کا شکار ہوئے اور چھ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 39 گیندوں پر 51 رنز بنا کر پاکستان کے لیے سب سے زیادہ اسکور کرنے والے بلے باز کے طور پر واپس آئے۔ نیشم نیوزی لینڈ کے لیے شاندار بولر رہے، جنہوں نے اپنے چار اوورز میں صرف 22 رنز دے کر پانچ وکٹیں حاصل کیں، اس کے بعد ڈفی نے دو وکٹیں حاصل کیں، جبکہ ایش سوڈھی اور بین سیئرز نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔