بلوچستان کے ضلع قلات کے منگوچر کے علاقے میں نامعلوم حملہ آوروں نے ٹیوب ویل کے منصوبے پر کام کرنے والے چار مزدوروں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا، جبکہ نوشکی میں چار پولیس اہلکار شہید ہو گئے۔
منگوچر کے اسسٹنٹ کمشنر علی گل عمرانی کے مطابق، موٹر سائیکلوں پر سوار مسلح افراد نے ملنگزئی کے مقام پر مزدوروں پر فائرنگ کی اور موقع سے فرار ہو گئے۔ ہلاک ہونے والے مزدوروں کی شناخت منور حسین، ذیشان، دلاور حسین اور ایم امین کے نام سے ہوئی ہے، اور یہ سب صادق آباد، پنجاب سے تعلق رکھتے تھے۔
مزدور مقامی زمیندار عبدالغفور لانگو کے لیے ٹیوب ویل کی ڈرلنگ میں مصروف تھے جب یہ حملہ ہوا۔ واقعے کی اطلاعات ملنے پر لیویز اہلکار موقع پر پہنچے، شواہد اکٹھے کیے اور قتل کی وجوہات کی تحقیقات شروع کر دیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے قلات میں مزدوروں پر دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے متاثرین کے لیے دعا کی اور سوگوار خاندانوں سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس مشکل وقت میں پوری قوم متاثرین کے خاندانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔
وزیر اعظم شریف نے معصوم مزدوروں کو نشانہ بنانے والوں کو “انسانیت کے دشمن” قرار دیا۔ انہوں نے دہشت گردی کے خاتمے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کے خاتمے تک آرام نہیں کرے گی۔