سابق آسٹریلوی کرکٹر اسٹورٹ میک گل کو کوکین کی سپلائی میں ملوث ہونے کا مجرم قرار دے دیا گیا


نیو ساؤتھ ویلز ڈسٹرکٹ کورٹ میں جیوری ٹرائل کے بعد سابق آسٹریلوی کرکٹر اسٹورٹ میک گل کو کوکین کی سپلائی میں حصہ لینے کا مجرم قرار دے دیا گیا ہے۔

54 سالہ میک گل، جنہوں نے آسٹریلیا کے لیے 44 ٹیسٹ میچ کھیلے، پر اپریل 2021 میں اپنے کوکین ڈیلر کو اپنی پارٹنر کے بھائی، میرینو سوٹیروپولوس سے متعارف کروا کر منشیات کے سودے میں سہولت فراہم کرنے کا الزام تھا۔ اگرچہ میک گل کو ممنوعہ منشیات کی بڑی تجارتی مقدار کی سپلائی میں جان بوجھ کر حصہ لینے سے بری کر دیا گیا، لیکن جیوری نے انہیں ممنوعہ منشیات کی سپلائی میں حصہ لینے کے متبادل الزام کا مجرم قرار دیا۔

استغاثہ نے استدلال کیا کہ میک گل کے تعارف کے نتیجے میں ڈیلر، جس کی شناخت عدالت میں “پرسن اے” کے نام سے ہوئی، اور سوٹیروپولوس کے درمیان ایک کلو کوکین کا 330,000 ڈالر کا سودا ہوا۔ جیوری نے یہ بھی سنا کہ پرسن اے دیگر منشیات سے متعلق لین دین میں ملوث تھا، جس میں ایک مبینہ 660,000 ڈالر کا سودا بھی شامل ہے جہاں نقد رقم کے بجائے A4 کاغذ کا ویکیوم سیل شدہ بیگ حوالے کیا گیا تھا۔

میک گل، جنہوں نے الزامات سے انکار کیا، عدالت کو بتایا کہ وہ کوکین کا تفریحی استعمال کرنے والے تھے لیکن عادی نہیں تھے، اور بعض اوقات منشیات پر ہفتے میں 800 ڈالر تک خرچ کرتے تھے۔ سابق کرکٹر نے اصرار کیا کہ ان کی شمولیت صرف تعارف تک محدود تھی اور ان کا کسی بھی مزید مذاکرات میں کوئی کردار نہیں تھا۔

ٹرائل کے دوران میک گل نے سوٹیروپولوس کو “وانابی” قرار دیا جو اکثر منشیات کے بارے میں شیخی بگھارتا تھا۔ انہوں نے عدالت کو بتایا، “یہ تقریباً نارکوس کی ایک قسط کی طرح تھا، یہ مضحکہ خیز تھا۔”

اس کیس نے 2021 میں میک گل کے مبینہ اغوا پر بھی نئی توجہ مبذول کرائی، جو ایک ناکام منشیات کے سودے سے منسلک تھا۔ سابق لیگ اسپنر نے دعویٰ کیا کہ انہیں برنگیلی میں مردوں کے ایک گروپ نے اغوا کیا، برہنہ کیا اور حملہ کیا اور پھر رہا کر دیا۔

میک گل کو سزا کے لیے 9 مئی کو دوبارہ عدالت میں پیش ہونا ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں