بارش سے جڑواں شہروں میں راحت، پانی کے بحران میں شدت کا خدشہ

بارش سے جڑواں شہروں میں راحت، پانی کے بحران میں شدت کا خدشہ


اسلام آباد اور راولپنڈی میں تقریباً چار ماہ کے طویل خشک موسم کے بعد بدھ کی رات موسلا دھار بارش ہوئی، جس سے شدید پانی کے بحران کے دوران کچھ راحت ملی۔

اہم نکات:

  • راولپنڈی اور گردونواح میں چار ماہ بعد موسلادھار بارش
  • مزید بارشوں کی پیشگوئی، خشک سالی میں عارضی ریلیف متوقع
  • مری، نیلم ویلی میں برفباری، سیاحوں کو احتیاط برتنے کی ہدایت

جڑواں شہروں میں پانی کا بحران

طویل خشک موسم کے باعث زیرِ زمین پانی کی سطح میں نمایاں کمی ہوئی تھی، جس پر واٹر اینڈ سینیٹیشن ایجنسی (WASA) نے جڑواں شہروں میں ہنگامی حالت کا اعلان کیا تھا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق، اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں درج ذیل بارش ریکارڈ کی گئی:

  • بکرا: 19 ملی میٹر
  • ایچ 8: 22 ملی میٹر
  • شمس آباد: 20 ملی میٹر
  • چکلالہ: 18 ملی میٹر

بارش کا یہ سلسلہ وقفے وقفے سے رات بھر جاری رہا، جس سے موسم میں خوشگوار تبدیلی آئی۔ محکمہ موسمیات نے آئندہ تین روز تک مزید بارشوں کی پیشگوئی کی ہے، جس سے خشک سالی کے اثرات میں وقتی کمی کی امید ہے۔

پنجاب اور خیبرپختونخوا کے دیگر علاقوں میں بارش

راولپنڈی اور اسلام آباد کے علاوہ، پنجاب اور خیبرپختونخوا کے کئی شہروں میں بھی ہلکی اور تیز بارش ہوئی، جن میں لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، گجرات اور حافظ آباد شامل ہیں۔

گوجرانوالہ میں بارش کے باعث موسم مزید سرد ہوگیا، جبکہ کامونکی اور گردونواح میں وقفے وقفے سے بارش کے ساتھ درجہ حرارت میں نمایاں کمی دیکھی گئی۔

ادھر خیبرپختونخوا میں باجوڑ، لوئر دیر، کرک، اور شمالی وزیرستان میں بھی بارش اور ژالہ باری ریکارڈ کی گئی۔

پہاڑی علاقوں میں برفباری

مری اور گلیات میں برفباری کے بعد سیاحوں کی بڑی تعداد نے ان علاقوں کا رخ کیا، تاہم محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان، کشمیر، مری اور گلیات میں لینڈ سلائیڈنگ اور برفانی تودے گرنے کا خدشہ ہے۔

آزاد کشمیر کے نیلم ویلی میں بھی مسلسل برفباری جاری ہے، جس سے جگران ویلی، اپر نیلم اور لوآت بالا مکمل طور پر برف سے ڈھک گئے ہیں۔

محکمہ موسمیات نے آئندہ 24 گھنٹوں میں مزید برفباری کی پیشگوئی کی ہے، جو سرد موسم میں مزید شدت کا باعث بن سکتی ہے اور سفری مشکلات پیدا کر سکتی ہے۔

سیاحوں کے لیے احتیاطی تدابیر

سیاحوں کو غیر ضروری سفر سے گریز کرنے اور پہاڑی علاقوں میں احتیاط برتنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے سے بچا جا سکے۔


اپنا تبصرہ لکھیں