سرکاری ملکیتی اداروں کو گزشتہ دو سالوں میں 851.37 ارب روپے کا بھاری نقصان اٹھانا پڑا، جس کے بعد ان کا مجموعی خسارہ 5.748 کھرب روپے تک جا پہنچا ہے۔
مالی سال 2023-24 کی کارکردگی رپورٹ کے مطابق، نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو سب سے زیادہ 295.58 ارب روپے کا نقصان ہوا۔
کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی نے 120.45 ارب روپے کا نقصان رپورٹ کیا، جبکہ پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی کو 88.72 ارب روپے کے خسارے کا سامنا کرنا پڑا۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کو 73.59 ارب روپے کا نقصان ہوا، جبکہ پاکستان ریلوے کے نقصانات 51.37 ارب روپے تک پہنچ گئے۔
دیگر سرکاری اداروں کے خسارے
سکھر الیکٹرک پاور کمپنی نے 37 ارب روپے کا نقصان اٹھایا، جبکہ لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی 34.19 ارب روپے کے خسارے میں رہی۔
پاکستان اسٹیل ملز کو 31.19 ارب روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔
اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کو 15.80 ارب روپے کا خسارہ ہوا، جبکہ حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کے نقصانات 22.20 ارب روپے تک پہنچ گئے۔