وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ورلڈ بینک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرز کے وفد سے ایک اہم ملاقات کی، جس میں حکومت کی جاری اقتصادی اصلاحات اور پاکستان کی مالی استحکام پر ان کے مثبت اثرات پر گفتگو کی گئی۔
ورلڈ بینک کے وفد نے پاکستان کے اصلاحاتی ایجنڈے کو سراہا اور اسے اقتصادی اشاریوں کی بہتری میں معاون قرار دیا۔
ملاقات کے دوران دونوں فریقین نے پاکستان کے معاشی حالات اور جاری ساختی اصلاحات پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیر خزانہ اورنگزیب نے وفد کا خیرمقدم کیا اور پاکستان کے ساتھ ورلڈ بینک کے مسلسل اقتصادی تعاون کی تعریف کی۔
طویل المدتی شراکت داری اور ترقیاتی اہداف
وزارت خزانہ کے مطابق، مذاکرات کا مرکز 2026-35 کا کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک تھا، جو پاکستان کے اقتصادی اہداف کو عالمی مالیاتی رجحانات سے ہم آہنگ کرنے کی حکمت عملی پر مبنی ہے۔
وزیر خزانہ نے وفد کو العلا کانفرنس میں اپنی حالیہ شرکت کے بارے میں بھی آگاہ کیا، جس میں اقتصادی استحکام کے کلیدی اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔
حکومتی اصلاحاتی حکمت عملی
اورنگزیب نے حکومت کی ساختی اصلاحات کی حکمت عملی کا خاکہ پیش کیا، جس میں درج ذیل نکات پر زور دیا گیا:
- آمدنی بڑھانے کے اقدامات
- توانائی کے شعبے میں اصلاحات
- سرکاری اداروں (SOEs) کی تنظیم نو
- نجکاری کے منصوبے
- اخراجات پر کنٹرول اور ٹیکس نیٹ کا فروغ
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کو کاروباری سرگرمیوں میں شامل ہونے کے بجائے ایک سازگار ماحول فراہم کرنا چاہیے تاکہ نجی شعبہ معاشی ترقی کو آگے بڑھا سکے۔
پاکستان کی اقتصادی پیش رفت
ورلڈ بینک کے وفد نے پاکستان کے اصلاحاتی اقدامات کو سراہتے ہوئے ان کے مثبت نتائج کو تسلیم کیا۔
انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ پاکستان مختلف اہم شعبوں میں مستحکم پیش رفت کر رہا ہے، اور اگر اصلاحاتی عمل جاری رہا تو معیشت کی صورتحال مزید بہتر ہوگی۔
پاکستان کے ساختی اصلاحات پر توجہ دینے کے ساتھ، سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ متوقع ہے، جو پائیدار اقتصادی ترقی کی راہ ہموار کرے گا۔