شزا فاطمہ خواجہ کا پاکستان میں انٹرنیٹ کی رفتار میں بہتری کے لیے اقدامات کا عندیہ

شزا فاطمہ خواجہ کا پاکستان میں انٹرنیٹ کی رفتار میں بہتری کے لیے اقدامات کا عندیہ


پاکستان کی وزیر مملکت برائے آئی ٹی، شزا فاطمہ خواجہ نے اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ پاکستان میں انٹرنیٹ کی رفتار کو بہتر بنانے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

اسلام آباد میں 5G سیمینار کے دوران خطاب کرتے ہوئے انہوں نے انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی میں موجود چیلنجز اور نیٹ ورکس پر پڑنے والے دباؤ کا اعتراف کیا جو بعض اوقات خلل کا سبب بنتا ہے۔

وزیر نے جاری اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو دنیا کی سب سے بڑی سمندری کیبلز میں سے ایک ملی ہے، جو جلد آپریشنل ہوگی۔ انہوں نے یہ بھی اشارہ دیا کہ اگر ضرورت پیش آئی تو مزید سمندری کیبلز متعارف کرائی جا سکتی ہیں تاکہ کنیکٹیویٹی کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔

انٹرنیٹ کی رفتار اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو بڑھانے کے لیے شزا فاطمہ نے اعلان کیا کہ پاکستان اپریل کے آغاز میں سپیکٹرم نیلامی کرے گا۔ انہوں نے 5G ٹیکنالوجی کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ 2030 تک 5G کی ترقی کی بدولت عالمی جی ڈی پی میں 1.3 ٹریلین ڈالر کا اضافہ متوقع ہے۔

اس وقت پاکستان 274 میگاہرٹز سپیکٹرم پر کام کر رہا ہے۔ وزیر نے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا کہ وہ کنیکٹیویٹی میں بہتری لانے اور پاکستان کو ٹیکنالوجی کی ترقی کے ساتھ ہم آہنگ رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔

منصوبہ بندی کے مطابق سپیکٹرم نیلامی اور سمندری کیبل آپریشن پاکستان کے ڈیجیٹل منظرنامے کو نمایاں طور پر بہتر بنانے کی توقع رکھتے ہیں، جس سے صارف کے تجربے میں اضافہ ہوگا اور مستقبل میں اقتصادی ترقی کی حمایت ملے گی۔


اپنا تبصرہ لکھیں