امریکہ کے جنوب مشرقی علاقوں میں شدید بارشوں نے سڑکوں اور گھروں کو ڈبو دیا، جس کے نتیجے میں ہفتے کے آخر میں نو افراد ہلاک ہو گئے۔
بی بی سی کے مطابق، کینٹکی کے گورنر اینڈی بشیر نے اتوار، 16 فروری کو ایک پریس کانفرنس میں تصدیق کی کہ ریاست میں آٹھ افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور یہ تعداد مزید بڑھ سکتی ہے۔
گورنر نے شہریوں کو خبردار کیا کہ “ابھی سڑکوں پر مت نکلیں اور اپنی جان بچائیں،” کیونکہ درجنوں لوگ سیلاب میں پھنس گئے، کئی گاڑیوں میں محصور ہو گئے اور سینکڑوں کو ریسکیو کیا گیا۔
اس کے ساتھ ساتھ، طوفان کی شدت نے اتوار کی رات لاکھوں گھروں کو بجلی سے محروم کر دیا۔
جارجیا میں، ایک شخص بستر پر لیٹا ہوا تھا جب ایک جڑ سے اکھڑا درخت اس کے گھر پر آ گرا، جس کے نتیجے میں وہ ہلاک ہو گیا۔
کینٹکی، الاباما، ٹینیسی، ویسٹ ورجینیا، نارتھ کیرولائنا اور جارجیا ان ریاستوں میں شامل ہیں جہاں اس ہفتے کے آخر میں طوفان سے متعلقہ الرٹ جاری کیے گئے۔
یہ وہی ریاستیں ہیں جو ستمبر میں سمندری طوفان ہلین کے باعث شدید نقصان اٹھا چکی تھیں۔
نیشنل ویدر سروس (NWS) کے مطابق، کینٹکی کے کچھ علاقوں میں 15 سینٹی میٹر (6 انچ) تک بارش ہوئی، جس کی وجہ سے شدید سیلاب آیا۔
بارش کی شدت کے باعث دریاؤں کی سطح بلند ہو گئی، جس سے کئی گاڑیاں فٹوں پانی میں پھنس گئیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ ویسٹ ورجینیا کے گورنر پیٹرک موریسی نے 13 کاؤنٹیز میں ایمرجنسی نافذ کر دی اور شہریوں کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر محتاط رہنے کی ہدایت دی۔