ہونڈا اور نسان کا مل کر چوتھی بڑی آٹوموبائل گروپ بنانے کا منصوبہ ناکام

ہونڈا اور نسان کا مل کر چوتھی بڑی آٹوموبائل گروپ بنانے کا منصوبہ ناکام


ہونڈا اور نسان کے درمیان دنیا کا چوتھا سب سے بڑا آٹوموبائل گروپ بنانے کے لیے بات چیت ناکام ہو گئی، کیونکہ دونوں کمپنیوں نے اربوں ڈالر کے انضمام پر اتفاق نہیں کیا۔
بی بی سی کے مطابق، جاپان کی آٹوموبائل کمپنیاں نسان اور ہونڈا، جو چینی حریفوں کے خلاف مل کر کام کرنا چاہتی تھیں اور ٹویوٹا، فولکس ویگن، اور ہنڈائی کے بعد دنیا کے چوتھے سب سے بڑے آٹوموبائل گروپ کو بنانے کی کوشش کر رہی تھیں، ان کے درمیان 60 ارب ڈالر (48 ارب پاؤنڈ) کی مالیت کے انضمام کی بات چیت 13 فروری 2025 کو ختم ہو گئی۔
یہ بات چیت ختم ہونے کے بعد، دونوں کمپنیوں نے اپنے شراکت داری کو جاری رکھنے کا عہد کیا، خاص طور پر الیکٹرک گاڑیوں (EVs)، بیٹریوں، اور سافٹ ویئر کی مشترکہ ترقی کے سلسلے میں، جس میں مٹسوبشی بھی شامل ہے۔
ان تینوں آٹوموبائل سازوں نے ایک بیان میں کہا، “آگے بڑھتے ہوئے، تینوں کمپنیاں ذہین اور الیکٹرک گاڑیوں کے عہد کے لیے حکمت عملی کے تحت شراکت داری میں تعاون کریں گی۔”
انضمام کے منصوبے کے اعلان سے مہینے قبل، نسان اور ہونڈا نے مارچ 2024 میں EV کے لیے ایک اسٹریٹیجک شراکت داری بنانے کا فیصلہ کیا تھا۔
اس وقت ہونڈا کے چیف ایگزیکٹو، توشیہیرو مائیبے نے کہا تھا، “یہ بات چیت اس لیے شروع کی گئی کیونکہ ہمیں یقین ہے کہ ہمیں 2030 تک ان نئے ابھرتے ہوئے حریفوں کے خلاف لڑنے کے لیے اپنی صلاحیتوں کو بڑھانا ہوگا، ورنہ ہمیں شکست ہو گی۔”
یاد رہے کہ یہ اتحادی گروپ جاپانی کمپنیوں کو چینی اور امریکی حریفوں جیسے بی وائی ڈی اور ٹیسلا کے خلاف مقابلہ کرنے میں مدد فراہم کرتا۔


اپنا تبصرہ لکھیں