کراچی: سندھ حکومت نے غیر رجسٹرڈ گاڑیوں کے سڑکوں پر چلنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
پورٹ سٹی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینئر صوبائی وزیر شرجیل میمن نے بتایا کہ محکمہ ایکسائز کے نمبر پلیٹس جاری نہ کرنے کی شکایات موصول ہوئی تھیں۔ تاہم، انہوں نے وضاحت کی کہ اس وقت محکمہ کے پاس 80,000 نمبر پلیٹس موجود ہیں جو گاڑی مالکان نے اب تک وصول نہیں کیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن نے پانی کے ٹینکروں کی فٹنس کی تصدیق کے لیے بارکوڈ جاری کیے ہیں۔ کوئی بھی غیر رجسٹرڈ ٹینکر یا وہ ٹینکر جو متعلقہ بارکوڈ کے بغیر ہوگا، اسے چلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
شرجیل میمن نے واضح کیا کہ اب تمام بھاری ٹریفک گاڑیوں کے لیے سندھ حکومت سے جاری کردہ فٹنس سرٹیفکیٹ حاصل کرنا لازمی ہوگا۔ اس کے لیے مقررہ وقت دیا گیا ہے اور دیگر صوبوں سے آنے والی گاڑیوں کو بھی سندھ سے فٹنس سرٹیفکیٹ لینا ہوگا۔
وزیر نے مزید کہا کہ قانون کے مطابق کوئی بھی گاڑی رجسٹریشن کے بغیر شو روم سے باہر نہیں جا سکتی۔ جو شو رومز پیر کے بعد اس قانون کی خلاف ورزی کریں گے، انہیں سیل کر دیا جائے گا اور ان کی گاڑیاں ضبط کر لی جائیں گی۔
انہوں نے بتایا کہ دوسرے صوبوں میں جانے والی درآمد شدہ گاڑیوں کو خصوصی ٹرکوں کے ذریعے منتقل کرنا ہوگا جو گاڑیاں لے جانے کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں۔
مزید برآں، کراچی میں ڈمپر ٹرکوں کے اوقاتِ کار میں بھی ترمیم کر دی گئی ہے۔ پہلے انہیں رات 11 بجے سے شام 6 بجے تک سڑکوں پر چلنے کی اجازت تھی، لیکن اب یہ صرف رات 10 بجے سے صبح 6 بجے تک چل سکیں گے۔ یہ فیصلہ عوام اور ٹرانسپورٹرز کی سہولت کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
یہ اقدام کراچی میں حالیہ ٹریفک حادثات کے بڑھتے ہوئے رجحان کے پیش نظر اٹھایا گیا ہے، جہاں ڈمپر اور پانی کے ٹینکروں کی ٹکر سے تقریباً 100 جان لیوا حادثات پیش آئے ہیں۔