ایلون مسک کا ٹک ٹاک خریدنے میں دلچسپی نہ رکھنے کا اعلان

ایلون مسک کا ٹک ٹاک خریدنے میں دلچسپی نہ رکھنے کا اعلان


ارب پتی ایلون مسک نے کہا ہے کہ وہ ٹک ٹاک کو خریدنے میں دلچسپی نہیں رکھتے، جو کہ ایک مشہور شارٹ ویڈیو ایپ ہے، جس پر امریکہ نے اپنی چینی مالک بائٹ ڈانس کے ساتھ قومی سلامتی کے خدشات کے باعث پابندی لگانے کی کوشش کی ہے۔

مسک کے یہ تبصرے جنوری کے آخر میں کیے گئے تھے، اور انہیں ہفتہ کو جرمن میڈیا کمپنی ایکسل اسپرنگر ایس ای کے تحت قائم گروپ وی ایل ٹی کی جانب سے جاری کیا گیا تھا۔ ٹیسلا کے سربراہ نے ویڈیو کے ذریعے اس سمٹ میں شرکت کی تھی۔

“میں نے ٹک ٹاک کی خریداری کے لیے کسی قسم کی بولی نہیں لگائی ہے،” مسک نے کہا، یہ تبصرہ ایک ہفتہ بعد کیا گیا جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ اگر مسک چاہیں تو وہ بائٹ ڈانس کی ملکیت والی ایپ خرید سکتے ہیں۔

“میرے پاس یہ پلان نہیں ہے کہ اگر میرے پاس ٹک ٹاک ہوتا تو میں کیا کرتا،” مسک نے کہا، اور مزید کہا کہ وہ خود اس ایپ کو ذاتی طور پر استعمال نہیں کرتے اور ایپ کے فارمیٹ سے واقف نہیں ہیں۔

“میں ٹک ٹاک خریدنے کے لیے بے چین نہیں ہوں، میں عام طور پر کمپنیاں نہیں خریدتا، یہ بہت کم ہوتا ہے،” مسک نے کہا، اور یہ بھی کہا کہ ان کا اربوں ڈالر کی خریداری، سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر (اب X کہلایا جاتا ہے) کا acquisition غیر معمولی تھا۔

“میں عموماً کمپنیوں کو صفر سے بناتا ہوں،” مسک نے کہا۔

ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیا تھا جس میں ٹک ٹاک پر پابندی کو 19 جنوری سے نافذ کرنے کی کوشش کی تھی، لیکن اس آرڈر کو ملتوی کر دیا گیا تھا۔

بائٹ ڈانس کو یہ جنوری کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی کہ وہ ٹک ٹاک کے امریکی اثاثے فروخت کر دے، ورنہ امریکہ اسے بند کر دے گا، کیونکہ قانون سازوں کا خیال تھا کہ ایپ قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتی ہے کیونکہ چین کمپنی کو امریکی صارفین کے ڈیٹا کو شیئر کرنے پر مجبور کر سکتا ہے۔ ٹک ٹاک نے اس الزام کی تردید کی ہے کہ وہ کبھی بھی امریکی صارف کا ڈیٹا شیئر کرے گا۔


اپنا تبصرہ لکھیں