ملتان میں پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاری

ملتان میں پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاری


ملتان میں ہفتے کے روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کئی رہنما اور کارکن گرفتار کر لیے گئے، جن میں شاہ محمود قریشی کی بیٹی مہر بانو قریشی اور جاوید ہاشمی کے داماد مخدوم زاہد بہار ہاشمی بھی شامل ہیں۔

پولیس حکام کے مطابق، پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور حامیوں نے دفعہ 144 کے تحت عائد پابندیوں کے باوجود ریلی نکالی، جو عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کرتی ہے۔

یہ ریلی، جس کی قیادت مہر بانو قریشی، مخدوم زاہد بہار ہاشمی اور پی ٹی آئی کے ٹکٹ ہولڈر دلیر مہر کر رہے تھے، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پل چھٹہ مخدوم رشید کے قریب روک لی، جہاں متعدد کارکنوں کو بھی حراست میں لے لیا گیا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ “ملزمان کو دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے پر حراست میں لیا گیا ہے”، جبکہ کئی مظاہرین پولیس کے پہنچنے پر منتشر ہو کر گرفتاری سے بچنے میں کامیاب ہو گئے۔

پی ٹی آئی نے 8 فروری کو “یوم سیاہ” قرار دیا ہے، یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ اس تاریخ کو ہونے والے عام انتخابات میں دھاندلی کی گئی تھی۔ پارٹی نے اس موقع پر ملک گیر احتجاج کی منصوبہ بندی کی تھی۔

دریں اثنا، پی ٹی آئی رہنما قاسم ہاشمی نے دعویٰ کیا کہ پارٹی کے سینئر رہنماؤں کے ساتھ بڑی تعداد میں کارکنوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

تاہم، پولیس کی جانب سے کریک ڈاؤن کے دوران کی گئی گرفتاریوں کی صحیح تعداد کے بارے میں فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔


اپنا تبصرہ لکھیں