روحانی رہنما پرنس کریم آغا خان انتقال کر گئے

روحانی رہنما پرنس کریم آغا خان انتقال کر گئے


اسماعیلی مسلم کمیونٹی کے روحانی پیشوا پرنس کریم الحسینی، آغا خان 88 برس کی عمر میں لزبن، پرتگال میں انتقال کر گئے۔ وہ اپنی آخری لمحات میں اہل خانہ کے ساتھ تھے۔

عالمی شخصیات کا خراج عقیدت
آغا خان کے انتقال پر عالمی سطح پر گہرے دکھ کا اظہار کیا گیا، جن میں برطانوی بادشاہ چارلس بھی شامل ہیں، جنہوں نے اپنے قریبی دوست کی وفات پر افسوس کا اظہار کیا۔ ایک شاہی ذرائع کے مطابق،
“بادشاہ آغا خان کے انتقال پر نہایت افسردہ ہیں، کیونکہ وہ ان کے دیرینہ دوست تھے۔”

آغا خان کی خدمات
آغا خان ترقیاتی نیٹ ورک (AKDN) کے بانی کے طور پر، انہوں نے صحت، تعلیم اور معیشت کی ترقی کے لیے کئی ممالک میں نمایاں کام کیا۔ ان کی قیادت میں دنیا بھر میں لاکھوں اسماعیلی مسلمان یکجا ہوئے، اور انہوں نے بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا۔

برطانوی شاہی خاندان سے قریبی تعلقات
آغا خان کا برطانوی شاہی خاندان کے ساتھ گہرا تعلق رہا، خصوصاً ملکہ الزبتھ دوم کے ساتھ، جن سے ان کی دوستی گھڑ دوڑ کے شوق کے ذریعے پروان چڑھی۔ وہ اکثر رائل اسکاٹ میں شرکت کرتے تھے اور ان کے مشہور گھوڑے شیراگر کو 1983 میں اغوا کر لیا گیا تھا۔

ملکہ الزبتھ دوم نے 2008 میں بکھنگم پیلس میں آغا خان کے اعزاز میں ایک خصوصی عشائیہ دیا تھا۔ انہیں 1957 میں ملکہ نے “ہز ہائنس” (His Highness) کا خطاب بھی عطا کیا تھا۔

نوجوان شاہی نسل سے روابط
آغا خان کا تعلق شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ سے بھی تھا، جنہوں نے 2019 میں لندن کے آغا خان سینٹر کا دورہ کیا اور برطانوی پاکستانی کاروباری شخصیات، فنکاروں اور دیگر ممتاز شخصیات سے ملاقات کی۔

ان کے انتقال سے نہ صرف اسماعیلی کمیونٹی بلکہ عالمی برادری ایک بااثر اور عظیم رہنما سے محروم ہو گئی ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں