صدر آصف علی زرداری نے جمعرات کو چینی وزیر اعظم لی کیانگ کے ساتھ اعلیٰ سطحی ملاقات کی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے متعدد مفاہمتی یادداشتوں (MoUs) پر دستخط کیے گئے۔
اجلاس میں نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ بھی صدر کے ہمراہ موجود تھے۔
بات چیت کے دوران، صدر زرداری نے چین-پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) کی اسٹریٹجک اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ یہ منصوبہ علاقائی رابطوں اور اقتصادی ترقی کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے پاکستان کے ترقیاتی ایجنڈے میں چین کی مسلسل حمایت پر شکریہ بھی ادا کیا۔
دونوں رہنماؤں نے نجی شعبے اور کاروباری برادریوں کے درمیان روابط کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ اقتصادی تعاون کو مزید وسعت دی جا سکے۔ صدر زرداری نے چین کے ساتھ پاکستان کی جاری شراکت داری کو سراہتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
اہم معاہدے
ملاقات کا ایک نمایاں پہلو مختلف مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کرنا تھا، جو پاکستان اور چین کے درمیان تعاون کے ایک نئے مرحلے کی نشاندہی کرتا ہے۔ اس موقع پر پاکستان کے ٹھٹھہ سیمنٹ کمپنی اور چین کی چِنگ گانگ کنسٹرکشن گروپ کے درمیان ایک کلیدی معاہدہ بھی طے پایا، جس کے تحت پاکستان میں سیمنٹ کی پیداوار میں روزانہ 5,000 ٹن کا اضافہ کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ سندھ کے محکمہ توانائی اور چین کی “مِنگ یانگ رینیوایبل انرجی کمپنی” کے درمیان ایک اور مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے، جو پاکستان میں مختلف قابل تجدید توانائی منصوبوں میں تعاون کو فروغ دے گی۔
ایک اور اہم معاہدہ سندھ حکومت اور ایک چینی کمپنی کے درمیان کوئلے کی گیس سے یوریا کھاد کی پیداوار کے منصوبے سے متعلق تھا، جو پاکستان کی توانائی اور زرعی پیداوار کو بڑھانے میں مدد دے گا۔
یہ معاہدے پاکستان اور چین کے درمیان بڑھتی ہوئی اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مستحکم کرتے ہیں اور دونوں ممالک کو باہمی ترقی اور خوشحالی کے مختلف شعبوں میں مزید تعاون کے لیے پرعزم رکھتے ہیں۔
صدر زرداری کی چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات
اس سے قبل، صدر آصف علی زرداری بدھ کو بیجنگ میں “گریٹ ہال آف دی پیپل” پہنچے، جہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ چینی صدر شی جن پنگ نے صدر زرداری کو خوش آمدید کہا، جبکہ چینی پیپلز لبریشن آرمی کے ایک چاق و چوبند دستے نے انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا۔ اس موقع پر دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے اور دونوں صدور نے اپنی اپنی وفود کا تعارف کرایا۔
چینی بچوں نے صدر زرداری کا شاندار انداز میں استقبال کیا، جس سے تقریب کو ایک خوشگوار اور ثقافتی رنگ ملا۔