اسلام آباد: صدر آصف علی زرداری نے بدھ کے روز بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی۔
اس اعلیٰ سطحی ملاقات میں پاک چین تعلقات کو مزید مضبوط بنانے، چین-پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) کے منصوبوں میں تیزی لانے اور پاکستان میں چینی شہریوں کی سیکیورٹی کے اقدامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اہم حکومتی شخصیات کی شرکت
ملاقات میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور پاکستانی وفد کے دیگر اعلیٰ عہدیدار بھی شریک تھے۔
CPEC 2.0 پر خصوصی توجہ
صدر زرداری نے چین کی قومی عوامی کانگریس کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین ژاؤ لیجی سے بھی ملاقات کی، جس میں دونوں فریقین نے پاک چین دوستی کی پائیداری اور اسے مزید مضبوط بنانے پر زور دیا۔
دونوں رہنماؤں نے CPEC 2.0 کے تحت اعلیٰ معیار کی ترقی پر تبادلہ خیال کیا، جس میں خاص طور پر سائنس و ٹیکنالوجی، قابل تجدید توانائی، بنیادی ڈھانچے اور زراعت کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے پر توجہ دی گئی۔
ملاقات میں CPEC کو عوامی ترقی کا ایک نمایاں منصوبہ قرار دیا گیا، جس کا مقصد مشترکہ فوائد، خوشحالی اور باہمی تعاون کو فروغ دینا ہے۔
ادارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے پر گفتگو
دونوں فریقین نے ادارتی تعلقات مضبوط بنانے کے مواقع پر بھی تبادلہ خیال کیا، جس میں پارلیمانی تبادلے اور CPEC سیاسی جماعتوں کے مشترکہ مشاورتی طریقہ کار میں شرکت کے ذریعے دوطرفہ تعاون کو مزید مستحکم کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
چین کے دورے کی تفصیلات
صدر زرداری منگل کے روز پانچ روزہ سرکاری دورے پر بیجنگ پہنچے۔ انہیں صدر شی جن پنگ کی دعوت پر مدعو کیا گیا ہے۔
ان کے ہمراہ نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور وزیر داخلہ محسن نقوی سمیت دیگر اعلیٰ حکام بھی شامل ہیں۔
تجارت، سرمایہ کاری اور علاقائی سیکیورٹی پر بات چیت متوقع
صدر زرداری اپنے دورے کے دوران چین کی اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں کریں گے، جن میں تجارت، سرمایہ کاری، علاقائی سیکیورٹی، اور اقتصادی تعاون جیسے اہم امور پر گفتگو متوقع ہے۔
گزشتہ چند دہائیوں میں چین، پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار اور بنیادی ڈھانچے و توانائی کے منصوبوں میں سب سے بڑا سرمایہ کار بن کر ابھرا ہے۔