تین ججز کی اسلام آباد ہائی کورٹ (IHC) میں منتقلی کے بعد نیا سینیارٹی لسٹ جاری کر دیا گیا۔
دو مزید ججز کی جانب سے علیحدہ درخواستیں دائر کیے جانے کا امکان۔
اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ (IHC) کے پانچ ججز کے ایک گروپ نے ایک بار پھر عدالتی سینیارٹی کے معاملے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے باضابطہ طور پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کو درخواست دی ہے، جس میں تین ججز کی منتقلی کے بعد جاری ہونے والی نئی سینیارٹی لسٹ پر اعتراض کیا گیا ہے۔
ان کے تحفظات کی ایک کاپی چیف جسٹس آف پاکستان (CJP) یحییٰ آفریدی کو بھی ارسال کی گئی ہے۔ ججز نے چیف جسٹس آف پاکستان سے درخواست کی ہے کہ سپریم کورٹ میں ججز کی تقرری کے لیے عدالتی کمیشن کا اجلاس اس وقت تک مؤخر کر دیا جائے جب تک کہ ججز کی سینیارٹی کا معاملہ حل نہ ہو جائے۔
تین صوبائی ہائی کورٹس سے ججز کی IHC میں منتقلی کے بعد، IHC کے چیف جسٹس عامر فاروق کی منظوری سے ایک نیا سینیارٹی لسٹ جاری کیا گیا۔ اس پر جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس طارق محمود جہانگیری، جسٹس بابر ستار، جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان، اور جسٹس سمن رفعت امتیاز نے چیف جسٹس عامر فاروق کو ایک نمائندگی بھیجی ہے۔
ان ججز کا مؤقف ہے کہ آئین کے مطابق، جج کو اس ہائی کورٹ میں نیا حلف لینا پڑتا ہے جہاں اسے منتقل کیا جاتا ہے، اور کسی دوسرے ہائی کورٹ میں منتقلی کے بعد اس کی سینیارٹی نئے حلف کے مطابق طے کی جائے گی۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ججز کی طرف سے دائر کردہ یہ درخواست سینیارٹی کے معاملے سے متعلق ہے اور ججز کی منتقلی سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
ذرائع کے مطابق، جسٹس میانگل حسن اورنگزیب اور جسٹس ارباب محمد طاہر کی جانب سے بھی علیحدہ نمائندگی دائر کیے جانے کا امکان ہے۔
ججز نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے دوبارہ مطالبہ کیا ہے کہ عدالتی کمیشن کا اجلاس اس وقت تک مؤخر کر دیا جائے جب تک کہ IHC کے ججز کی سینیارٹی کا معاملہ حل نہ ہو جائے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں انتظامی سطح پر تبدیلیاں
دریں اثنا، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے تین نئے ججز کی شمولیت کے بعد انتظامی سطح پر مختلف تبدیلیاں کی ہیں۔
انہوں نے جسٹس سردار سرفراز ڈوگر کو انسداد دہشت گردی اور احتساب عدالتوں کے لیے انتظامی جج مقرر کیا ہے، جبکہ اس سے قبل جسٹس کیانی یہ ذمہ داری سنبھالے ہوئے تھے۔
اسی طرح، جسٹس محمد اعظم خان کو ضلع کچہری (ویسٹ) اسلام آباد کے انتظامی جج کے طور پر تعینات کیا گیا ہے۔
دفتر کے احکامات کے مطابق، جسٹس طاہر کو ایف آئی اے عدالتوں کا انتظامی جج جبکہ جسٹس سمن کو بینکنگ عدالتوں کا انتظامی جج مقرر کیا گیا ہے۔