گوگل نے پلے اسٹور کی پالیسیوں کی خلاف ورزی کرنے والے ایپس اور ڈویلپر اکاؤنٹس کے خلاف سخت اقدامات کیے

گوگل نے پلے اسٹور کی پالیسیوں کی خلاف ورزی کرنے والے ایپس اور ڈویلپر اکاؤنٹس کے خلاف سخت اقدامات کیے


گوگل نے پلے اسٹور کی پالیسیوں کی خلاف ورزی کرنے والے ایپس اور ڈویلپر اکاؤنٹس کے خلاف اہم اقدامات کیے ہیں۔

پچھلے سال، 2.36 ملین ایپ سبمیشنز کو پلے اسٹور پر شامل ہونے سے روک دیا گیا کیونکہ وہ ممکنہ سائبر سیکیورٹی کے خطرات بن سکتی تھیں۔

ٹیک ریڈار کے مطابق، گوگل نے 158,000 ڈویلپر اکاؤنٹس کو بین کیا جو مالویئر اور اسپائی ویئر جیسے خطرناک سافٹ ویئر اپ لوڈ کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔

اس عمل کے لیے، گوگل نے ایپ اور ڈویلپر اکاؤنٹس کی شناخت اور بلاک کرنے کے لیے مصنوعی ذہانت (AI) کا استعمال کیا۔

92% کیسز میں جہاں نقصان دہ ایپس یا اکاؤنٹس کی کامیابی سے شناخت کی گئی، وہاں انسانی جائزہ لینے والوں نے AI ٹولز کے ساتھ مل کر حتمی فیصلہ کیا۔

کمپنی نے ایک بیان میں کہا، “آج، ہمارے نقصان دہ ایپس کے لیے 92% سے زیادہ انسانی جائزے AI کی مدد سے کیے جا رہے ہیں، جس سے ہمیں تیز اور درست کارروائی کرنے میں مدد مل رہی ہے تاکہ ہم گوگل پلے پر نقصان دہ ایپس کی دستیابی کو روک سکیں۔”

اس نے مزید کہا، “اس سے ہمیں پہلے سے زیادہ بری ایپس کو روکنے میں مدد ملی ہے، جو صارفین تک پہنچنے سے پہلے ہی ان سے نقصان پہنچا سکتی ہیں۔”

گوگل نے نقصان دہ ایپس کو ان کی درخواست کردہ اجازتوں کے ذریعے شناخت کیا۔

ایپس جو غیر ضروری اجازتیں مانگتی ہیں، جیسے کہ ایسی معلومات یا خصوصیات تک رسائی جو ان کے مقصد سے غیر متعلق ہیں، وہ اکثر مشکوک سمجھی جاتی ہیں۔


اپنا تبصرہ لکھیں