ٹورنٹو رپٹرز اور ایل اے کلپرز کے میچ کے دوران کینیڈیائی مداحوں کی جانب سے امریکی قومی ترانے پر شدید ردعمل سامنے آیا۔
گارڈین کے مطابق، اتوار کو اس میچ کے دوران شائقین نے امریکی قومی ترانے کے دوران ہجوم میں کھلا تنقید کی اور بوؤں کا سلسلہ جاری رکھا، جو کہ کینیڈا میں حالیہ کھیلوں کے ایونٹس میں ایک نیا رجحان بنتا جا رہا ہے۔
اسی دن، منیسوٹا وائلڈ اور ڈیٹرائیٹ ریڈ وِنگز کے میچ میں بھی اوٹاوا اور کیلگری میں ایسا ہی ردعمل دیکھا گیا۔
یہ کھیل اس وقت کھیلے گئے جب ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا پر درآمدی محصولات لگانے کی دھمکی کو حقیقت کا رنگ دے دیا۔
اسکوٹیا بینک ایریا میں کھیل کے دوران شائقین نے ابتدا میں 15 سالہ لڑکی کی تعریف کی جو ترانے گا رہی تھی، مگر جیسے ہی اُس نے “دی اسٹار اسپینگلڈ بینر” شروع کیا، ہجوم میں بوؤں کی آوازیں گئیں۔
اسپورٹس نیٹ کے رپورٹر مائیکل گرانج نے ایکس پر لکھا کہ شائقین نے کینیڈین ترانے کے لفظ “فری” پر زور دیا، جو کہ ٹیکس پر ان کے ردعمل کو ظاہر کرتا تھا۔
رپٹرز کے فارورڈ گیریٹ ٹیمپل، جو کہ امریکی ہیں، نے اس ردعمل کی حمایت کرتے ہوئے کہا، “دنیا میں باسکٹ بال سے کہیں زیادہ بڑی باتیں ہو رہی ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا، “آخرکار ہم ایک ایسی جگہ کھیلتے ہیں جو کینیڈا میں ہے اور یہاں کے شہریوں کے اپنے خیالات ہیں، خاص طور پر تجارت اور محصولات کے بارے میں۔ وہ لوگ جو بوؤں کر رہے تھے، انہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔”
امریکی قومی ترانے پر بوؤں کرنے کا رجحان نیا نہیں ہے، کیونکہ 2000 کی دہائی میں بھی کھیلوں کے شائقین نے عراق میں امریکی قیادت والے جنگ کے خلاف اپنا احتجاج ظاہر کیا تھا۔