وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری بورڈ، مواصلات اور نجکاری عبدالعلیم خان نے اتوار کو باکو میں آذربائیجان کے وزیراعظم علی اسادوف سے ملاقات کی۔
اس ملاقات میں، جو آذربائیجان کے کابینہ کے وزیروں کے ایک وفد کی موجودگی میں ہوئی، پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کے طریقوں پر بات چیت کی گئی۔
وزیراعظم علی اسادوف نے اپنے ملک کی پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اظہار کیا اور کہا کہ آذربائیجان ہمیشہ پاکستانی عوام کے لیے محبت اور بھائی چارے کا پیغام دیتا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کے تعلقات میں بہتری آئی ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تعاون میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے ان شعبوں میں تعاون کے بے پناہ امکانات پر روشنی ڈالی اور تجارتی راستوں کو مزید آسان بنانے اور دونوں ممالک کی معیشتوں کی ترقی کے لیے اقدامات کی اہمیت پر زور دیا۔
ایک اہم اعلان کرتے ہوئے عبدالعلیم خان نے کہا کہ پاکستان کے وزیراعظم اس ماہ کے آخر میں آذربائیجان اور چند وسطی ایشیائی ممالک کا دورہ کریں گے۔
ملاقات میں مستقبل میں سرمایہ کاری کے منصوبوں پر بھی بات کی گئی، خاص طور پر پاکستان میں موٹر ویز کی تعمیر پر زور دیا گیا۔
اس مہینے میں آذربائیجان کا ایک اعلی سطحی وفد پاکستان کا دورہ کرے گا تاکہ پاکستان کی انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کے مواقع کی کھوج کی جا سکے، خاص طور پر موٹر ویز کے نیٹ ورک میں بہتری پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ دونوں فریقوں نے ان منصوبوں کو تیز تر کرنے پر اتفاق کیا تاکہ دونوں ممالک کے مابین ہونے والے مختلف معاہدوں پر عملی طور پر پیش رفت ہو سکے۔
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے کہا، “آج کی ملاقات نہ صرف سودمند تھی بلکہ پاکستان-آذربائیجان تعلقات کے مستقبل کے لیے یادگار اور پرامید بھی تھی۔”
“ہم اپنے تعاون کو مزید بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں، خاص طور پر تجارت اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں۔ ہمارا مقصد دونوں ممالک کے لیے حقیقی نتائج پیدا کرنا اور ہماری شراکت داری کو مستحکم کرنا ہے۔”
وزیر عبدالعلیم خان نے آذربائیجان کے وزیراعظم علی اسادوف کا پاکستانی وفد کی پرتپاک میزبانی پر بھی شکریہ ادا کیا۔
وزیراعظم اسادوف نے پاکستان کے ساتھ آذربائیجان کے عزم کو دہرایا، کہ آذربائیجان اسلام آباد کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ “آذربائیجان پاکستان کے ساتھ بھرپور تعاون کا عہد کرتا ہے اور ہم ایک دوسرے کی حمایت جاری رکھیں گے، خاص طور پر ان شعبوں میں جو ہمارے مشترکہ مفاد میں ہیں،” انہوں نے مزید کہا۔
دونوں وفدوں نے بات چیت جاری رکھنے کی اہمیت پر زور دیا اور مزید رابطوں اور تعاون کو یقینی بنانے کے لیے ضروری اقدامات اٹھانے کا عہد کیا۔