لندن: سابق اینکر اور یوٹیوبر عمران ریاض خان پاکستان چھوڑ کر لندن پہنچ گئے ہیں، جس کی تصدیق ان کے اہل خانہ نے کی ہے۔
عمران ریاض نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان کا سفر انتہائی مشکل، خطرناک اور آزمائشوں سے بھرپور تھا۔
یاد رہے کہ وہ گزشتہ سال کئی مہینوں تک ‘لاپتہ’ رہے تھے اور ستمبر 2023 میں بازیاب ہوئے۔ حالانکہ وہ ماضی میں بارہا یہ اعلان کر چکے تھے کہ وہ کسی بھی قیمت پر پاکستان نہیں چھوڑیں گے، لیکن اب وہ بیرون ملک منتقل ہو چکے ہیں۔
عمران ریاض نے سابق قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کا شکریہ ادا کیا، جنہوں نے انہیں “پاکستان کی خاطر” ملک چھوڑنے پر قائل کیا۔ انہوں نے ایک تصویر بھی شیئر کی جس میں وہ پہاڑی علاقے میں زخمی حالت میں دکھائی دے رہے ہیں۔
عمران ریاض کے ایک قریبی رشتہ دار نے بتایا کہ وہ ایک محب وطن پاکستانی ہیں، لیکن پاکستان کی خاطر ملک چھوڑنے پر مجبور ہوئے۔ “ان کے لیے پاکستان میں نارمل زندگی گزارنا ناممکن ہو گیا تھا۔ ان کی جان کو شدید خطرات لاحق تھے، اور خوش قسمتی سے وہ زندہ اور محفوظ نکلنے میں کامیاب رہے۔ جیسے ہی حالات بہتر ہوں گے، وہ واپس آئیں گے۔”
عمران ریاض نے ایک سوشل میڈیا انٹرویو میں بتایا کہ وہ بڑی مشکلات کے بعد پاکستان سے بحفاظت نکلنے میں کامیاب ہوئے، جہاں ان کے خلاف کئی مقدمات درج تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ دوسرے شخص ہیں جو ہوائی سفر کے بجائے زمینی راستے سے پاکستان سے باہر نکلے۔ تاہم، انہوں نے یہ ظاہر نہیں کیا کہ وہ کس راستے سے باہر گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ جانتے تھے کہ انتظامیہ ان کی تلاش میں ہے، اس لیے انہیں مسلسل اپنی ویڈیوز اپلوڈ کرنی پڑیں اور سوشل میڈیا پر متحرک رہنا پڑا تاکہ کسی کو شک نہ ہو۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ انہوں نے کئی ہفتے پہاڑی اور بنجر علاقوں میں پیدل سفر کیا تاکہ بحفاظت باہر نکل سکیں۔ اس دوران وہ جنگلی جانوروں کے حملے کا بھی شکار ہوئے اور شدید زخمی ہوئے۔
انہوں نے کہا، “میرے ساتھ صرف ایک بہادر شخص تھا جو میری حفاظت کر رہا تھا۔ میں مسلسل قاسم سوری کے رابطے میں رہا، جو کم از کم چار راتیں جاگتے رہے۔ میں ان کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے میری رہنمائی اور مدد کی۔ وہ بھی زمینی راستے سے ملک چھوڑ چکے ہیں۔”
عمران ریاض کا کہنا تھا کہ وہ ایک طویل مدت کے بعد اپنے خاندان سے ملے ہیں۔ “میرا پورا خاندان گزشتہ سال کے دوران ملک چھوڑ چکا تھا۔ میں نے اپنے بچوں سے کہا کہ میں پاکستان سے باہر جا کر خوش نہیں ہوں۔ جیسے ہی حالات بہتر ہوں گے، میں فوراً وطن واپس آ جاؤں گا۔”
دوسری جانب، قاسم سوری نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ وہ اور ان کے قبیلے کے لوگ عمران ریاض کو محفوظ مقام تک پہنچانے میں کامیاب ہوئے۔