واشنگٹن میں مسافر طیارے اور فوجی ہیلی کاپٹر کے درمیان تصادم: ٹرمپ کی تنقید

واشنگٹن میں مسافر طیارے اور فوجی ہیلی کاپٹر کے درمیان تصادم: ٹرمپ کی تنقید


واشنگٹن:

جمعرات کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس حادثے کی تصدیق کی کہ کسی بھی زندہ بچ جانے والے کا کوئی پتا نہیں چلا، جب ایک فوجی ہیلی کاپٹر نے ایک مسافر طیارے سے وسط فضاء میں ٹکرا کر 64 افراد کی جان لے لی۔

“آج صبح میں آپ سے اس وقت بات کر رہا ہوں جب ہمارے ملک میں غم کا ایک وقت ہے،” ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں اپنے خطاب میں کہا، جہاں وہ واشنگٹن میں ہونے والے اس تصادم کے حوالے سے بات کر رہے تھے۔

ٹرمپ نے مزید کہا، “اب کام بحالی مشن کی طرف منتقل ہو چکا ہے۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ کوئی زندہ نہیں بچا۔ یہ ہماری قوم کے دارالحکومت میں ایک سیاہ اور دل دہلا دینے والی رات تھی۔”

اس سے پہلے، واشنگٹن کے فائر چیف جان ڈونیلی نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا، “ہم اب ایک ریسکیو آپریشن سے بحالی آپریشن میں تبدیل ہو گئے ہیں۔”

ڈونیلی نے مزید کہا کہ 28 لاشیں بازیاب کر لی گئی ہیں، جن میں ہیلی کاپٹر سے ایک بھی شامل ہے۔

جب صبح کا اجالا حادثے کی جگہ پر آیا، تو ایمرجنسی بحری جہازوں میں طاقتور آرک لائٹس اور غوطہ خوروں کی ٹیمیں پانی میں بچاؤ کے لیے کام کرتی نظر آئیں۔

حادثے کی وجہ کی تفصیلات ابھی تک نہیں سامنے آئیں، لیکن ٹرانسپورٹ حکام کا کہنا ہے کہ دونوں طیارے معمول کے راستوں پر چل رہے تھے اور آسمان صاف تھا۔

ٹرمپ کی تنقید

اس دوران، جب دوسرے حکام تحقیقات کے منتظر تھے، ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر اس حادثے کے حوالے سے اپنی تنقید کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا، “طیارہ ایئرپورٹ کی طرف معمول کے مطابق آ رہا تھا۔ ہیلی کاپٹر طیارے کے ساتھ مسلسل ٹکرا رہا تھا۔ یہ ایک صاف رات تھی، اور طیارے کی لائٹس چمک رہی تھیں۔”

ٹرمپ نے مزید سوال کیا کہ “ہیلی کاپٹر کیوں اوپر یا نیچے نہیں گیا، یا کیوں نہیں مڑا؟ کنٹرول ٹاور نے ہیلی کاپٹر کو کیا کرنے کے لیے کہا؟ یہ ایک بری صورتحال ہے جو روکنی چاہیے تھی۔”

حادثے کا سبب
واشنگٹن کے آسمان میں مصروف فضائی راستے کی وجہ سے یہ سمجھنا مشکل ہے کہ ایک مسافر طیارہ جو جدید کولیشن ایویڈینس ٹیکنالوجی سے لیس تھا اور قریبی ٹریفک کنٹرولرز کے ساتھ تھا، فوجی طیارے سے کیسے ٹکرا گیا۔

واشنگٹن کا ایئر اسپیس اکثر بھیڑ بھرا ہوتا ہے، خاص طور پر ریگن نیشنل ایئرپورٹ کے قریب جہاں طیارے زمین کے قریب آ کر لینڈنگ کرتے ہیں اور ہیلی کاپٹر — فوجی، شہری، یا حکومتی افسران کے — دن رات آ جا رہے ہوتے ہیں۔

یہ ایئرپورٹ 1982 میں بھی ایک مہلک حادثے کا منظر تھا، جب ایئر فلوریڈا فلائٹ 90 ایک بوئنگ 737 کا طیارہ لینڈنگ کے فوراً بعد 14ویں اسٹریٹ پل سے ٹکرا کر پٹومک دریا میں گر گیا تھا، جس میں 78 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔


اپنا تبصرہ لکھیں