اسکائی نیوز کے مطابق، آکسفورڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ یہ سیارہ زندگی کو سہولت دینے والی شرائط رکھ سکتا ہے۔
سیارہ، HD 20794، زمین سے چھ گنا زیادہ بڑے حجم کا ہے۔ یہ سورج کے مشابہہ ایک ستارے کے گرد “قابلِ سکونت زون” میں گردش کرتا ہے۔
یہ سیارہ 20 نوری سال دور ہے، اور سائنسدانوں کا خیال ہے کہ یہ اپنے ستارے سے درست فاصلے پر واقع ہے جو اس کی سطح پر مائع پانی کی موجودگی کی حمایت کر سکتا ہے۔
ڈاکٹر مائیکل کریٹیگنیئر، جو یونیورسٹی کے فزکس ڈیپارٹمنٹ میں پوسٹ ڈاکٹریٹ ریسرچ اسسٹنٹ ہیں، نے کہا، “خوشی کی بات یہ ہے کہ اس کا ہمارے قریب ہونا مستقبل میں خلائی مشنوں کے لیے اس کا عکس حاصل کرنے کی امید فراہم کرتا ہے۔”
انہوں نے HD 20794 کی دریافت تین سال پہلے کی تھی جب انہوں نے لا سیلا آبزرویٹری، چلی میں ہائی ایکوریسی ریڈیل ویلو سٹی پلانٹ سرچر سپیکٹروگراف کے ذریعے جمع شدہ پرانے ڈیٹا کا مطالعہ کرتے ہوئے ایک ممکنہ سگنل دریافت کیا۔
بعد میں، ایک بین الاقوامی محققین کی ٹیم نے دو دہائیوں کا ڈیٹا تجزیہ کر کے سیارے کی دریافت کی تصدیق کی۔
کریٹیگنیئر نے اظہار کیا، “میرے لیے یہ ایک بہت بڑی خوشی تھی جب ہم سیارے کی موجودگی کی تصدیق کرنے میں کامیاب ہوئے۔ یہ ایک سکون کا لمحہ تھا، کیونکہ ابتدائی سگنل سپیکٹروگراف کے ڈیٹیکشن کی حد کے قریب تھا، اس لیے اس وقت یہ مکمل طور پر یقین کرنا مشکل تھا کہ یہ سگنل حقیقت میں تھا یا نہیں۔”
چونکہ HD 20794 اپنی مداری راستے میں ایک بیضوی شکل اختیار کرتا ہے، زمین کے برعکس، اس لیے یہ غیر یقینی ہے کہ آیا سیارہ زندگی کے لیے ضروری شرائط برقرار رکھ سکتا ہے۔
کریٹیگنیئر نے اس نئے دریافت شدہ سیارے پر دوسرے سائنسدانوں کے خیالات سننے کے لیے اپنی خوشی کا اظہار کیا۔