امیریکا کی ٹینس کھلاڑی میڈیسن کیز کو پہلی آسٹریلین اوپن جیتنے کا بھاری قیمت چکانا پڑا، کیونکہ انہیں ایک عجیب و غریب WTA قاعدے کی وجہ سے ATX اوپن سے دستبردار ہونا پڑا۔

امیریکا کی ٹینس کھلاڑی میڈیسن کیز کو پہلی آسٹریلین اوپن جیتنے کا بھاری قیمت چکانا پڑا، کیونکہ انہیں ایک عجیب و غریب WTA قاعدے کی وجہ سے ATX اوپن سے دستبردار ہونا پڑا۔


ٹینس365 کے مطابق، کیز نے جو اپنی پہلی گرینڈ سلیم ٹرافی دو بار کی مسلسل چیمپئن آریانہ سبالینکا کو شکست دے کر جیتی، اب انہیں WTA 250 ایونٹس کے لیے ٹاپ 10 قاعدے کی وجہ سے ٹیکساس میں ATX اوپن میں شرکت نہیں کر پائیں گی۔

ATX اوپن کے منتظمین نے ایک بیان میں کہا، “ایک 250 سطح کے ٹورنامنٹ کے طور پر، ATX اوپن کو صرف ایک ٹاپ 10 کھلاڑی کو اپنی فہرست میں شامل کرنے کی اجازت ہے، جب تک کہ دفاعی چیمپئن ٹاپ 10 رینک والے کھلاڑی کے طور پر واپس نہ آئے۔ اس صورت میں ہی دو ٹاپ 10 کھلاڑی ہمارے ٹورنامنٹ میں حصہ لے سکتے ہیں۔ یہ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ تمام WTA ایونٹس میں متوازن مقابلہ ہو۔”

“ورلڈ نمبر 6 جیسیکا پیگولا پہلے ہی ایونٹ میں شرکت کر چکی ہیں، WTA کے قواعد کے مطابق ہمیں دوسرے ٹاپ 10 کھلاڑی کو ڈرا میں شامل کرنے کی اجازت نہیں۔ جب ہم نے میڈیسن سے معاہدہ کیا، ان کی رینکنگ ورلڈ نمبر 21 تھی۔ اب ایڈلیڈ اور میلبرن میں ان کی ٹائٹل جیتنے کی وجہ سے ان کی رینکنگ ورلڈ نمبر 7 ہو گئی ہے۔ اس نئی رینکنگ کے نتیجے میں، بدقسمتی سے میڈیسن اس سال ATX اوپن میں حصہ نہیں لے سکیں گی،” بیان میں کہا گیا۔

مزید برآں، ٹورنامنٹ کے ڈائریکٹر کرستو وان رینسبرگ نے کہا کہ وہ “کیز کو آؤسٹن میں کھیلتے دیکھنے کا انتظار کر رہے تھے” اور خواہش کی کہ “ٹاپ 10 قاعدہ ہمارے ٹورنامنٹ پر لاگو نہ ہوتا۔” انہوں نے مزید کہا کہ وہ کیز کو اگلے ATX اوپن میں مدعو کرنے کا انتظار کر رہے ہیں اور اسی دوران وہ جیسیکا کو ان کے پہلے ATX اوپن میں خوش آمدید کہنے کے لیے “متحمس” ہیں۔


اپنا تبصرہ لکھیں