امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی اسٹارٹ اپ کمپنی ڈیپ سیک کے اے آئی چیٹ بوٹ R1 کی کامیابی کو امریکہ کی ٹیکنالوجی انڈسٹری کے لیے “جاگنے کا موقع” قرار دیا ہے، کیونکہ اس ماڈل نے اوپن اے آئی کے چیٹ جی پی ٹی کو پیچھے چھوڑتے ہوئے ایپل ایپ اسٹور پر سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ ہونے والی مفت ایپ بن گئی۔
ڈیپ سیک کا اُبھار سلیکون ویلی میں تہلکہ مچا چکا ہے اور ٹیک اسٹاکس میں تیز کمی کی وجہ بن گیا ہے، جس میں انویڈیا کی مارکیٹ ویلیو میں 500 بلین ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔
ٹرمپ نے میامی میں ری پبلکن کانگریسی ریٹریٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکی ٹیک کمپنیوں کو جدیدیت پر دوبارہ توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔ “امید ہے کہ ڈیپ سیک اے آئی کا چینی کمپنی کے ذریعے اجرا ہماری صنعتوں کے لیے جاگنے کا موقع ہوگا تاکہ ہم جیتنے کے لیے مقابلہ کرنے پر توجہ مرکوز کریں،” ٹرمپ نے کہا۔
ڈیپ سیک، ہانگ ژو میں قائم ایک چھوٹا اسٹارٹ اپ ہے جس نے کم لاگت والے طریقوں سے اپنے اے آئی ماڈلز تیار کیے ہیں۔ اس کے محققین کے مطابق، ان کے V3 ماڈل کو 2,000 انویڈیا H800 چپس پر تربیت دی گئی تھی اور اس پر 6 ملین ڈالر سے کم خرچ آیا تھا۔
اسٹاک مارکیٹ کا ردعمل
ڈیپ سیک کے اُبھار نے عالمی منڈیوں کو ہلا دیا ہے۔ پیر کو انویڈیا کے شیئرز میں کمی آئی، جس کے ساتھ ہی دیگر امریکی ٹیک کمپنیوں کے شیئرز بھی نیچے آئے، جبکہ جاپان میں ٹیک فوکسڈ شیئرز میں بھی بڑی کمی دیکھی گئی۔