امریکہ کی غیر ملکی امداد پر پابندی کا آغاز

امریکہ کی غیر ملکی امداد پر پابندی کا آغاز


ٹرمپ نے جائزہ لینے کے لیے امداد کی تقسیم روک دی

امریکہ نے غیر ملکی امداد پر ایک وسیع پابندی عائد کر دی ہے جس کا مقصد یہ جائزہ لینا ہے کہ آیا امدادی پروگرام اس کی خارجہ پالیسی کے ساتھ ہم آہنگ ہیں یا نہیں۔ اس فیصلے کے تحت تمام موجودہ امدادی کام روک دیے گئے ہیں اور نئی امداد پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

یہ اقدام دنیا بھر میں اربوں ڈالر کی زندگی بچانے والی امداد کو روکنے کا خطرہ پیدا کرتا ہے۔ امریکہ دنیا کا سب سے بڑا امدادی فراہم کنندہ ہے، اور 2023 میں اس نے 72 ارب ڈالر کی امداد فراہم کی تھی۔

اس کے باوجود، کچھ منصوبوں کو استثنیٰ دیا گیا ہے، جیسے مشرق وسطیٰ کے دو ممالک، بشمول مصر کے لیے فوجی مالی امداد۔ ان اقدامات کے باعث انسانی بحران میں اضافے کا خدشہ ہے، خاص طور پر جنگ زدہ ممالک اور مہاجر کیمپوں میں، جہاں صحت، تعلیم اور غذائی امداد جیسے اہم منصوبے متاثر ہو سکتے ہیں۔

امداد کے اس تعطل کو بہت سے ناقدین نے غیر قانونی اور بے رحمانہ قرار دیا ہے، جن کا کہنا ہے کہ اس سے امریکہ کی بین الاقوامی پوزیشن کمزور ہو سکتی ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں