یونس نے کہا کہ برطرف وزیراعظم شیخ حسینہ کے تحت بنگلہ دیش کی ترقی "جعلی" تھی

یونس نے کہا کہ برطرف وزیراعظم شیخ حسینہ کے تحت بنگلہ دیش کی ترقی “جعلی” تھی


“دنیا بھر کے لوگ اس میں شامل ہیں،” نوبل انعام یافتہ محمد یونس

دابوس، سوئٹزرلینڈ: بنگلہ دیش کے عبوری حکومت کے سربراہ اور نوبل انعام یافتہ محمد یونس نے جمعرات کو کہا کہ برطرف وزیراعظم شیخ حسینہ کے تحت ملک کی بلند شرح نمو “جعلی” تھی، اور اس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دنیا نے ان کی بدعنوانی پر سوالات نہیں اٹھائے۔

یونس، جو 84 سال کے ہیں اور 2006 میں نوبل امن انعام جیت چکے ہیں، نے اگست میں حکومت سنبھالی تھی جب حسینہ کو پرتشدد مظاہروں کے بعد ہمسایہ بھارت فرار ہونے پر مجبور ہونا پڑا تھا۔

حسینہ کو اقتصادی ترقی اور بنگلہ دیش کی وسیع ترین گارمنٹس انڈسٹری کے فروغ کا کریڈٹ دیا جاتا ہے، تاہم ناقدین نے ان پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور اظہار رائے کی آزادی کو کچلنے کا الزام عائد کیا۔

یونس نے کہا، “وہ دابوس میں سب کو بتا رہی تھیں کہ ملک کیسے چلایا جائے۔ کسی نے بھی اس پر سوال نہیں کیا۔ یہ اچھا عالمی نظام نہیں ہے۔”

انہوں نے مزید کہا، “دنیا بھر کے لوگ اس میں ذمہ دار ہیں، یہ دنیا کے لیے ایک اہم سبق ہے۔”

یونس نے اس بات پر زور دیا کہ ترقی کا معیار اہم ہونا چاہیے اور دولت کی عدم مساوات کو کم کرنا ضروری ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں