ٹرمپ کا امیگریشن اور تنوع پر کریک ڈاؤن مزید سخت

ٹرمپ کا امیگریشن اور تنوع پر کریک ڈاؤن مزید سخت


امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز میکسیکو سرحد پر اضافی 1,500 امریکی فوجیوں کی تعیناتی کا اعلان کیا، جس کے ساتھ ہی انہوں نے غیر قانونی امیگریشن اور تنوع پروگراموں کے خلاف کریک ڈاؤن مزید سخت کر دیا۔

ٹرمپ نے پناہ گزینوں کی آمد کو روک دیا اور مقامی حکام کو دھمکی دی کہ جو غیر قانونی تارکین وطن کو ملک سے نکالنے میں ناکام رہیں گے ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

اپنی دوسری مدت کے آغاز میں، ٹرمپ نے مزید دائیں بازو کے اقدامات کیے، جن میں وفاقی حکومت کے ملازمین کو تنوع پروگراموں سے متعلق فوراً تنخواہ پر رخصت پر بھیجنے کی ہدایت شامل تھی۔

ٹرمپ نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اپنی پہلی ٹیلیفونک بات چیت میں امریکہ کے لیے تجارتی مواقع بڑھانے کا وعدہ کیا۔

ٹرمپ نے یو ایس یورپی یونین کے سفیر کے طور پر فاسٹ فوڈ کے ایگزیکٹو اینڈریو پزڈر کو مقرر کیا، جبکہ اپنے طویل المدتی سیکریٹریٹ کے محافظ شان کرن کو سیکیورٹی ایجنسی کا ڈائریکٹر مقرر کیا۔

ٹرمپ نے کہا کہ اس کے پیش رو جو بائیڈن نے انہیں “کافی کام” چھوڑا ہے اور انہوں نے اس بات کا ذکر کیا کہ لوس اینجلس میں جاری آگ پر وفاقی آفات امدادی پروگرام اور ایف ای ایم اے کو ختم کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں