فرسٹ پاکستان گلوبل کا کیپیٹل ہل میں پاکستان مخالف ایونٹ ناکام، صرف 5 کانگریس اراکین کی شرکت، کمیونٹی کی محدود شمولیت، متعدد پاکستانی پولیس کے ذریعے باہر نکالے گئے
رپورٹ: راجہ زاہد اختر خانزادہ
کیپیٹل ہل میں ٹر مپ کی تقریب حلف برداری کے بعد “پاکستان کے خلاف کانگریشنل بریفنگ جا شو بری طرح ناکام ہوگیا کانگریشنل بریفنگ میں کانگریس کے 535 ارکان۔ 100 سینٹروں میں سے صرف پانچ کانگریس اراکین نے بریفنگ میں شرکت کی، ایونٹ میں آنے والے اراکین کا محتاط ردعمل، سوشل میڈیا پر بریفنگ کے ویڈیوز اور تقاریر کے کلپس وائرل، کپٹل ہل میں اس بریفنگ کا مقصد مبینہ طور پر پاکستان میں آرمی اور اشٹیبلشمنٹ کی جانب سے پاکستان کے عوام پر مظالم اجاگر کرنا تھا، لیکن توقعات پوری نہ ہو سکیں اس تقریب جسکا اہتمام فرسٹ پاکستان گلوبل نامی تنظیم کے بینر تلے کیا گیا مگر درپردہ اسکا انتظام پی ٹی آئی رہنما کی جانب سے کیا گیا تقریب ناکام کئی پاکستانیوں کو پولیس کی مدد سے باہر نکالا گیا کمیونٹی کی محدود شرکت ملنے والی تفصیلات کے مطابق حال ہی میں واشنگٹن ڈی سی میں فرسٹ پاکستان گلوبل نامی تنظیم کی جانب سے 22 جنوری کو کیپیٹل ہل میں ایک کانگریشنل بریفنگ کا انعقاد کیا گیا، جسے “اسلام آباد قتل عام” کے نام سے پیش کیا گیا۔ تنظیم کے مطابق، اس بریفنگ کا اہتمام کانگریس مین گریگ کاسار اور پاکستانی امریکن کمیونٹی کے اشتراک سے کیا گیا تھا۔ تاہم، اس تقریب میں صرف پانچ کانگریس کے اراکین شریک ہوئے، جن میں مشی گن سے راشدہ حربی طالب، ٹیکساس سے گریگوریو ایڈورڈو کاسار اور اگست فلوگر، میساچوسٹس سے جیمز پیٹرک میک گورن، اور نیو جرسی سے فرینک جوزف پیلون جونیئر شامل تھے۔ اس تنظیم کی جانب سے پاکستان کو امداد بند کرنے سمیت کئی مطالبات بھی کیئے گئے مگر دلچسپ امر یہ ہے کہ کسی بھی کانگریس رکن نے پاکستان یا کسی ادارے کے خلاف کھل کر تنقید نہیں کی۔ ان اراکین کانگریس نے پاکستان میں انسانی حقوق کے معاملات پر گفتگو انتہائی محتاط طریقہ کرتے ہوئے صرف اس بات پر زور دیا کہ پاکستان میں تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے اور انسانی حقوق کے بین الاقوامی اصولوں کو اپنایا جائے۔ مزید یہ کہ کانگریس کے دو اراکین نے بانی پی ٹی آئی کا نام لیا، لیکن باقی اراکین نے کسی بھی جماعت یا فرد کا ذکر کرنے سے گریز کیا تقریب کے آغاز سے قبل ایک ناخوشگوار واقعہ بھی پیش آیا، جب کچھ شرکاء جوکہ پاکستانی نژاد امریکن تھے انکو انتظامیہ کے اراکین نے پولیس کی مدد سے ایونٹ سے باہر نکالا۔ ان افراد نے کا کہنا تھا کہ وہ بھی پاکستان سے ہیں اور اس ضمن میں کانگریس کے اراکین کے خیلالات سننا شاہتے ہیں لیکن انتظامیہ نے پولیس کی مدد سے انہیں نکال باہر کیا باخبر ذرائع نے بتایا کہ اس واقعے کی خبر کانگریس کے مزید اراکین تک پہنچی، جس کی وجہ سے کئی کانگریس کے اراکین نے عین وقت پر تقریب میں شرکت سے معذرت کرلی۔ اس تنظیم کے مطابق ھوکہ انہوں نے اپنے ٹیوٹر اکاونٹ پر پوسٹ کیا ہے کہ اس بریفنگ کا مقصد پاکستان کی موجودہ حکومت کے مبینہ مظالم اور اراکین کانگریس کو پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق آگہی فراہم کرنا تھا لیکن یہ ایونٹ ان مقاصد کو حاصل کرنے میں ناکام رہا تقریب میں ہونے والی ہنگامہ آرائی اور تنظیمی بدانتظامی کے باعث نہ صرف شرکاء کی تعداد کم رہی بلکہ کانگریس کے وہ اراکین جو اس ایونٹ میں آئے انہوں نے بھی محتاط رویہ اختیار کیا۔ اس ضمن میں معلوم ہوا ہے کہ یہ تنظیم ہیوسٹن سے تعلق رکھنے والے ایک پی ٹی آئی رہنما نے تشکیل دی، تاکہ پی ٹی آئی کے بجائے ایک نیا نام استعمال کرتے ہوئے اپنا ایجنڈا پیش کیا جا سکے۔ تاہم، یہ حکمت عملی کامیاب نہ ہو سکی، اور تنظیم کو مطلوبہ حمایت یا ریسپانس نہیں ملا۔ اس تقریب کی وڈیوز اور کانگریس اراکین کی تقاریر کے کلپس سوشل میڈیا پر گردش کر رہے ہیں، جو اس ناکام ایونٹ کی عکاسی کرتے ہیں۔