کرس براؤن نے وارنر بروس کے خلاف ایک بڑی قانونی کارروائی کی ہے، جس میں ایک دستاویزی فلم میں انہیں “سیریل ریپیسٹ اور جنسی زیادتی کا مرتکب” قرار دیا گیا تھا۔
اس ہتکِ عزت کے مقدمے میں موسیقار نے 500 ملین پاؤنڈ کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ مقدمہ جو لاس اینجلس میں دائر کیا گیا ہے، میں جوری کے مقدمے کی سماعت اور دستاویزی سیریز “کرس براؤن: اے ہسٹری آف وائلنس” کی تفصیلی تحقیقات کی درخواست کی گئی ہے۔
مقدمے میں کہا گیا ہے، “سیدھی بات یہ ہے کہ یہ کیس میڈیا کے لیے سچ کے مقابلے میں اپنے منافع کو ترجیح دینے کا ہے۔ اکتوبر 2024 کے آغاز سے ہی، ایمپل ایل ایل سی اور وارنر بروس کو آگاہ کیا گیا تھا کہ وہ لائکس، کلکس، ڈاؤن لوڈز اور پیسوں کی تلاش میں جھوٹے معلومات کو فروغ دے رہے ہیں اور کرس براؤن کے نقصان کے لیے ایسا کر رہے ہیں۔”
مزید کہا گیا ہے، “آخرکار، 27 اکتوبر 2024 کو انہوں نے کرس براؤن: اے ہسٹری آف وائلنس (دستاویزی فلم) نشر کی، یہ جانتے ہوئے کہ یہ جھوٹ اور فریب سے بھری ہوئی تھی اور بنیادی صحافتی اصولوں کی خلاف ورزی کر رہی تھی۔”
ڈیتھ لائن کے مطابق، مقدمے میں کہا گیا کہ “کرس براؤن کو کبھی بھی کسی جنسی نوعیت کے جرم (ریپ، جنسی حملہ، جنسی زیادتی وغیرہ) میں مجرم نہیں پایا گیا، لیکن اس دستاویزی فلم میں ہر ممکن طریقے سے یہ بیان کیا گیا ہے کہ وہ ایک سیریل ریپیسٹ اور جنسی زیادتی کرنے والا ہے۔”
اس کے علاوہ، کرس براؤن 500 ملین ڈالر کی ہرجانہ کی رقم کا ایک حصہ “جنسی زیادتی کے متاثرین” کو عطیہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔