پی ٹی آئی کے بانی کے وکلا کو اہم کیس میں فیصلہ سنانے کے بارے میں آگاہ کر دیا گیا
راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف £190 ملین کیس کا طویل انتظار کیا جانے والا فیصلہ آج سنائے جانے کی توقع ہے، جسے پہلے تین بار ملتوی کیا جا چکا ہے۔
یہ فیصلہ، جو 18 دسمبر 2024 کو محفوظ کیا گیا تھا، راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قائم عارضی عدالت میں صبح 11:30 بجے جج ناصر جاوید سنائیں گے۔ عدالت کے عملے نے پی ٹی آئی بانی کے وکلا کو فیصلے کے اعلان کے بارے میں مطلع کر دیا ہے۔
یہ کیس ان متعدد قانونی چیلنجوں کا حصہ ہے جن کا سامنا قید میں موجود پی ٹی آئی بانی کو ہے، جو توشہ خانہ کیس-I میں سزا پانے کے بعد ایک سال سے زیادہ عرصے سے جیل میں ہیں۔
القدیر ٹرسٹ کیس
عمران خان اور بشریٰ بی بی پر قومی احتساب بیورو (نیب) نے دسمبر 2023 میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (NCA) سے پاکستانی حکومت کو منتقل کیے گئے £190 ملین (اس وقت 50 ارب روپے) کو غیر قانونی طور پر ایڈجسٹ کرنے کا الزام لگایا تھا۔
نیب کے مطابق، عمران خان نے اس رقم کے بدلے میں ایک پراپرٹی ٹائیکون کو قانونی تحفظ فراہم کیا اور اپنی اہلیہ کے ساتھ زمین حاصل کی، جہاں ایک تعلیمی ادارہ تعمیر کرنے کا منصوبہ تھا۔
القدیر ٹرسٹ، جو اسلام آباد میں قائم کیا گیا، پی ٹی آئی حکومت کی طرف سے پراپرٹی ٹائیکون کے ساتھ معاہدہ کرنے کے چند ہفتوں بعد قائم ہوا۔
ایک سال طویل ٹرائل
نیب نے عمران خان کو 13 نومبر 2023 کو گرفتار کیا، جبکہ انہیں اور ان کی اہلیہ کو 17 دن تک اڈیالہ جیل میں تفتیش کے لیے رکھا گیا۔
فروری 2024 میں جوڑے پر رسمی طور پر الزامات عائد کیے گئے۔ گواہوں میں سابق کابینہ رکن پرویز خٹک، زبیدہ جلال، سابق پرنسپل سیکریٹری اعظم خان اور القدیر یونیورسٹی کے چیف فنانشل آفیسر شامل تھے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے £190 ملین کیس میں عمران خان کو ضمانت دی، جبکہ بشریٰ بی بی کو قبل از گرفتاری ضمانت ملی۔