چینی ایپ Xiaohongshu جو امریکی سوشل میڈیا صارفین کو اپنی طرف متوجہ کر رہی ہے

چینی ایپ Xiaohongshu جو امریکی سوشل میڈیا صارفین کو اپنی طرف متوجہ کر رہی ہے


امریکہ میں سوشل میڈیا کے صارفین نے Xiaohongshu، ایک اور چینی ایپ کو استعمال کرنا شروع کر دیا ہے، جو TikTok کے خلاف امریکی حکومت کی جانب سے لگائے جانے والے ممکنہ پابندی کے پیش نظر سامنے آئی ہے۔
گزشتہ سال، امریکہ میں ایک قانون منظور کیا گیا تھا جس کے تحت ByteDance، جو معروف ویڈیو پلیٹ فارم TikTok کا مالک ہے، کو 19 جنوری تک اسے بیچنے یا بند کرنے پر مجبور کیا گیا تھا۔
اس تاریخ کے قریب آنے کے ساتھ، Xiaohongshu — جو ایک لائف اسٹائل پر مبنی ایپ ہے اور Instagram اور Pinterest کا متبادل سمجھی جاتی ہے — نے امریکی ایپل ایپ اسٹور کے مفت ڈاؤن لوڈز کی فہرست میں سب سے اوپر جگہ حاصل کر لی ہے۔
“#tiktokrefugee” ہیش ٹیگ نے بدھ کو دوپہر تک 290 ملین سے زائد ویوز حاصل کیے تھے۔
اب ہم Xiaohongshu کے بارے میں کچھ اہم حقائق دیکھتے ہیں:

آغاز
Xiaohongshu — جسے انگلش میں RedNote بھی کہا جاتا ہے — کو 2013 میں شنگھائی میں چارلوِن ماؤ اور مرندا کو کے ذریعہ لانچ کیا گیا تھا۔
Xiaohongshu کا مطلب “Little Red Book” ہے، لیکن یہ چینی کمیونسٹ رہنما ماؤ زے تنگ کی مشہور کتاب کا حوالہ نہیں دیتا۔
ایک تحقیقاتی ایجنسی شینسیکسنگ کے ساتھ انٹرویو میں، Xiaohongshu کے بانی ماؤ نے کہا کہ ان کی زندگی کے دو اہم سنگ میل تھے: “میں نے بین اینڈ کمپنی اور اسٹینفورڈ بزنس اسکول میں وقت گزارا، اور یہی وہ دو اہم مرحلے تھے۔”
انہوں نے مزید کہا، “ان کا مرکزی رنگ سرخ تھا، لہذا ہم نے اس کا نام ‘Little Red Book’ رکھنے کا فیصلہ کیا۔”

مواد
TikTok کے بہن ایپ Douyin یا مائیکروبلاگنگ سائٹ Weibo کے برعکس، Xiaohongshu کا مواد زیادہ تر غیر سیاسی ہوتا ہے جیسے لائف اسٹائل، سفر، خوبصورتی اور کھانے کے موضوعات۔
Xiaohongshu کا “Explore” پیج TikTok کے “For You” پیج کی طرح ہے — دونوں ہی ایک الگورڈم کے ذریعے مواد کی تجویز کرتے ہیں جو صارفین کی دلچسپیوں اور تعاملات کی بنیاد پر ہوتا ہے۔
یہ ایک آن لائن مارکیٹ پلیس بھی ہے، جو TikTok Shop کی طرح کام کرتا ہے، جہاں صارفین کپڑے، میک اپ اور لوازمات جیسے اشیاء خرید سکتے ہیں۔
یہ دیگر پلیٹ فارمز کی نسبت کم سنسر شدہ سمجھا جاتا ہے، یہاں LGBTQ مواد اور خواتین کے سنگل رہنے کے فوائد جیسے حساس موضوعات پر بھی بات کی جاتی ہے۔
Xiaohongshu نے “da ka” یا “چیک ان” سیاحتی رجحان کو بھی مقبول بنایا ہے، جہاں مسافر مشہور یا خوبصورت مقامات پر فوٹو کھچوانے کے لئے سفر کی منصوبہ بندی کرتے ہیں۔
اسی طرح، Instagram اور TikTok کی طرح، یہ پلیٹ فارم بھی انفلوئنسرز کے لیے سپانسرڈ مصنوعات کی تائید کا مرکز بن چکا ہے۔

زبان کی رکاوٹ
Xiaohongshu کا سب سے بڑا چیلنج ان نئے امریکی صارفین کو برقرار رکھنے میں زبان کی رکاوٹ ہے۔
ایپ زیادہ تر چینی زبان میں ہے اور اس میں خودکار ترجمہ کی سہولت نہیں ہے۔
پلیٹ فارم زیادہ تر چین کے مطابق مواد پر مرکوز ہے، جبکہ زیادہ تر مصنوعات صرف چین میں شپ ہوتی ہیں۔
پلیٹ فارم پر عوامی گروپ چیٹس میں نئے امریکی صارفین نے سلیگ ٹرمز کے ترجمے اور مطلوبہ مواد کے لیے تلاش کرنے کے کلیدی الفاظ پوچھے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی صارفین کی ایپ پر آمد عارضی ردعمل زیادہ ہو سکتی ہے، اور یہ طویل مدتی رجحان نہیں بن سکتا۔


اپنا تبصرہ لکھیں