آنتوں کے مائیکرو بایوم کی ساخت زندگی کو خطرے میں ڈالنے والے انفیکشنز کے خطرے کی پیش گوئی کر سکتی ہے

آنتوں کے مائیکرو بایوم کی ساخت زندگی کو خطرے میں ڈالنے والے انفیکشنز کے خطرے کی پیش گوئی کر سکتی ہے


ایک اہم تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ آنتوں کے مائیکرو بایوم کی ساخت سے یہ پیش گوئی کی جا سکتی ہے کہ کوئی شخص ممکنہ طور پر زندگی کو خطرے میں ڈالنے والے انفیکشنز جیسے کہ کلیبسیلا نمونیا اور ای کولی کے اثرات کا شکار ہو سکتا ہے۔

تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ غذائی انتخاب آنتوں کے ماحول کو اس طرح تبدیل کر سکتے ہیں کہ ان مضر بیکٹیریا کی افزائش کم کی جا سکے۔ تحقیق ٹیم نے 45 ممالک سے 12,000 سے زائد افراد کے آنتوں کے مائیکرو بایوم کے نمونے تجزیہ کیے، اور جدید کمپیوٹیشنل تکنیکوں جیسے کہ مصنوعی ذہانت کا استعمال کیا۔

“نیچر مائیکرو بایالوجی” میں شائع ہونے والی تحقیق میں یہ دکھایا گیا کہ آنتوں میں مخصوص بیکٹیریا کے پروفائلز یہ بتا سکتے ہیں کہ آیا آنتیں انٹروبیکٹیریا کے گروپ سے تعلق رکھنے والے مضر بیکٹیریا کی آلودگی کا شکار ہوں گی یا نہیں۔

کیمرج یونیورسٹی کے محقق ڈاکٹر ایلکزانڈرے ایل میڈا نے کہا، “ہمارے نتائج یہ ظاہر کرتے ہیں کہ جو ہم کھاتے ہیں وہ بیکٹیریا کے ایک سلسلے کے ساتھ انفیکشن کے امکان کو کنٹرول کرنے میں انتہائی اہم ہو سکتا ہے، کیونکہ اس سے ہمارے آنتوں کا ماحول ایسی حالت میں بدلتا ہے جو حملہ آوروں کے لیے زیادہ دشمنی والا ہوتا ہے۔”

تحقیق میں 135 آنتوں کے مائیکروبائی species کی نشاندہی کی گئی جو صحت مند افراد میں عام طور پر پائی جاتی ہیں اور جو مضر انٹروبیکٹیریا بیکٹیریا سے تحفظ فراہم کرتی ہیں۔ ان میں سے Faecalibacterium خصوصاً اہم تھی کیونکہ یہ غذائی فائبر کو توڑ کر شارٹ چین فیٹی ایسڈز پیدا کرتی ہے، جس سے آنتوں کا ماحول انفیکشن سے لڑنے کے لیے تیار ہوتا ہے۔

ڈاکٹر ایل میڈا نے مزید وضاحت کی کہ “سبزیوں، پھلیوں اور پورے اناج جیسے فائبر سے بھرپور کھانوں کو کھا کر ہم اپنے آنتوں کے بیکٹیریا کو شارٹ چین فیٹی ایسڈز پیدا کرنے کے لیے مواد فراہم کر سکتے ہیں، جو ان مضر بیکٹیریا سے ہمیں تحفظ فراہم کرتا ہے۔”

تحقیق نے یہ بھی بتایا کہ پروبایوٹکس کا مضر انٹروبیکٹیریا انفیکشنز کی روک تھام میں محدود اثر تھا، کیونکہ وہ آنتوں کے ماحول کو براہ راست تبدیل نہیں کرتے تھے۔ محققین نے لوگوں سے کہا کہ وہ فائبر سے بھرپور غذاوں کو ترجیح دیں تاکہ فائدہ مند بیکٹیریا کی نشونما کی جا سکے اور مضر پیتھوجینز کے باعث بیماری کا امکان کم ہو سکے۔

کلیبسیلا نمونیا کو شدید انفیکشنز جیسے نمونیا اور میننجائٹس کا سبب قرار دیا گیا ہے، جو ان نتائج کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں