ورلڈ بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے پاکستان کے لیے اپنے پہلے 10 سالہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک (CPF) کی باضابطہ طور پر منظوری دے دی ہے، جو ملک کی ترقیاتی کوششوں کو بڑھانے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ 24 میں سے 19 ڈائریکٹرز نے فریم ورک کے حق میں ووٹ دیا۔
اس تاریخی عزم کے تحت، ورلڈ بینک نے پاکستان کے لیے 20 ارب ڈالر کی مالی امداد دینے کا عہد کیا ہے، جو کہ پاکستان کی تاریخ میں سب سے بڑی مالی معاونت ہے۔
سی پی ایف چھ اہم ترقیاتی شعبوں پر مرکوز ہوگا اور اس کی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے ایک جامع مانیٹرنگ اور ایویلیوایشن اسکور کارڈ ہوگا۔
تقریباً 75% رقم 20 ارب ڈالر میں سے انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ ایسوسی ایشن (IDA) کے ذریعے پاکستان کو فراہم کی جائے گی، جب کہ باقی رقم انٹرنیشنل بینک فار ریکنسٹرکشن اینڈ ڈیولپمنٹ (IBRD) کے ذریعے فراہم کی جائے گی۔
فریم ورک کے اہم توجہ کے علاقے بچوں کی نشوونما میں کمی، موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنا، تعلیمی نتائج میں بہتری، صاف پانی کی فراہمی اور عوامی و نجی سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہیں۔
سی پی ایف میں شامل مخصوص اہداف میں جی ڈی پی کا 15% سے زیادہ ٹیکس آمدنی حاصل کرنا، 10 گیگا واٹ کی قابل تجدید توانائی کی صلاحیت کا اضافہ کرنا، 12 ملین طلباء کو معیاری تعلیم فراہم کرنا اور 50 ملین افراد کو صحت کی خدمات فراہم کرنا شامل ہیں۔
اس کے علاوہ، اس منصوبے کا مقصد 60 ملین افراد کے لیے صاف پانی اور صفائی کی سہولت، 30 ملین افراد کے لیے غذائی تحفظ اور 30 ملین خواتین کے لیے فیملی پلاننگ کی خدمات فراہم کرنا ہے۔
یہ فریم ورک سیلاب اور قدرتی آفات کے خطرات کو بھی مدنظر رکھتا ہے، جس کا مقصد ملک بھر میں 75 ملین افراد کو فائدہ پہنچانا ہے۔
یہ بلند حوصلہ منصوبہ پاکستان کی ترقیاتی راہ میں ایک اہم موڑ کی نمائندگی کرتا ہے، جس کا مقصد لاکھوں افراد کی زندگی کے معیار کو بہتر بنانا اور پائیدار ترقی کو فروغ دینا ہے۔