لاہور میں موٹر سائیکل سواروں کے لیے مخصوص لین متعارف

لاہور میں موٹر سائیکل سواروں کے لیے مخصوص لین متعارف


ماحولیاتی بہتری اور روڈ سیفٹی کے پیش نظر لاہور میں فیروز پور روڈ کے دونوں جانب، کینال سے لاہور پل تک، موٹر سائیکل سواروں کے لیے مخصوص لین متعارف کرائی گئی ہے۔

یہ ماحول دوست اقدام نہ صرف ٹریفک کو بہتر بنانے بلکہ موٹر سائیکل سواروں کو مرکزی شاہراہ سے الگ کرنے کے لیے کیا گیا ہے، جس کے لیے رنگ برنگے ڈیوائیڈرز استعمال کیے گئے ہیں۔

لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) کی سربراہی میں یہ منصوبہ لاہور کو ترقی یافتہ عالمی شہروں کے معیار کے قریب لانے کی وسیع تر حکمت عملی کا حصہ ہے۔ ایل ڈی اے کے ڈائریکٹر جنرل طاہر فاروق کے مطابق، اس اقدام سے ٹریفک حادثات میں نمایاں کمی اور موٹر سائیکل سواروں کے لیے محفوظ سفری سہولیات فراہم ہونے کی امید ہے۔

پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز نے اپنے آفیشل ایکس اکاؤنٹ پر اس اقدام کا اعلان کرتے ہوئے کہا، “جلد ہی پنجاب کے تمام اضلاع کی اہم شاہراہوں پر موٹر سائیکل سواروں کے لیے الگ لین بنائی جائے گی۔ یہ اقدام نہ صرف حادثات کو روکے گا بلکہ ٹریفک کی روانی بھی بہتر بنائے گا۔”

ملا جلا ردعمل

جہاں اس منصوبے کی نیت کو سراہا جا رہا ہے، وہیں اس کی ناقص منصوبہ بندی پر تنقید بھی کی جا رہی ہے۔

  • بس اسٹاپ کے متبادل حل کی عدم موجودگی سے بسوں کو مسافروں کو اٹھانے کے دوران ٹریفک میں رکاوٹ کا سامنا ہے۔
  • نئی لین بارش کے پانی کی نکاسی میں رکاوٹ بن سکتی ہے، خاص طور پر مون سون کے موسم میں۔
  • فیروز پور روڈ پر موجود پیٹرول پمپس، دکانوں، اور بینکوں کو لین کی وجہ سے آپریشنل مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

عوامی ردعمل میں مثبت سوچ کے ساتھ ساتھ خدشات بھی شامل ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ منصوبہ جدیدیت کی طرف ایک قدم ہے، لیکن اس میں موجود مسائل کو مؤثر طریقے سے حل کرنا ضروری ہے۔

مقامی اسٹیک ہولڈرز نے حکام پر زور دیا ہے کہ وہ اس منصوبے کا جائزہ لیں اور اس کے منفی اثرات کو کم کرنے کے لیے ضروری ترامیم کریں۔


اپنا تبصرہ لکھیں