پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی انتظامیہ نے قومی کرکٹر احمد شہزاد کے حالیہ تنقید پر وضاحت دی، جس میں انہوں نے اپنی ریٹائرمنٹ کے باوجود پی ایس ایل کی کھلاڑیوں کی فہرست میں اپنا نام شامل کرنے پر اعتراض کیا تھا۔
سما ڈیجیٹل پروگرام “زور کا زور” میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے، شوئیب خالد، مینیجر پارٹنرشپس اور پلیئر ایکوزیشن نے پی ایس ایل کی کھلاڑی رجسٹریشن پالیسی کی وضاحت کی۔ “قانون کے مطابق مقامی کھلاڑیوں کو دستی طور پر رجسٹر نہیں کیا جاتا،” انہوں نے کہا، “جو بھی مقامی کھلاڑی ڈومیسٹک کرکٹ میں فعال طور پر حصہ لیتا ہے وہ خود بخود پی ایس ایل میں کھیلنے کے لیے اہل ہوتا ہے۔”
خالد نے مزید تفصیلات فراہم کرتے ہوئے شہزاد کی شمولیت کی بنیاد بیان کی۔ “پچھلے سال احمد شہزاد نے ڈومیسٹک کرکٹ میں واپڈا کی نمائندگی کی تھی، جس کی وجہ سے وہ پی ایس ایل کے لیے اہل ہوگئے تھے،” خالد نے انکشاف کیا۔
انہوں نے شہزاد کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا، “اگر کوئی کھلاڑی ویڈیو کے ذریعے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتا ہے، تو ہم کیسے تعین کریں کہ اس نے باضابطہ طور پر ریٹائرمنٹ لے لی ہے؟”
خالد نے کہا: “احمد شہزاد نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو تحریری طور پر اپنی ریٹائرمنٹ کے بارے میں آگاہ نہیں کیا تھا۔ انہوں نے کسی پی سی بی کے افسر کو اپنی ریٹائرمنٹ کی تحریری اطلاع نہیں دی تھی۔”
یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب شہزاد نے پی سی بی اور پی ایس ایل انتظامیہ پر الزام لگایا کہ انہوں نے ان کا نام استعمال کرکے لیگ کو بیچنے کی کوشش کی۔
احمد شہزاد نے عوامی بیان میں کہا: “پاکستان کرکٹ بورڈ اور پی ایس ایل نے میری مدد سے لیگ کو بیچنے کا سوچا۔”
انہوں نے مزید کہا: “یہ سمجھ سے باہر ہے کہ میری ریٹائرمنٹ کے باوجود میرا نام کیوں شامل کیا گیا۔”