پاکستان اور چین نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC 2.0) کی اعلی معیار کی ترقی کے عزم کو دوبارہ دہرایا ہے، جس میں صنعتی کاری اور خصوصی اقتصادی زونز (SEZs) کے ساتھ ساتھ صاف توانائی، زراعت اور معاشی بہبود کے منصوبوں پر زور دیا گیا ہے۔
سی پیک کے مشترکہ ورکنگ گروپ برائے بین الاقوامی تعاون اور ہم آہنگی (JWG-ICC) کا پانچواں اجلاس 11 جنوری 2025 کو بیجنگ میں ہوا۔ اجلاس کی مشترکہ صدارت پاکستان کی سیکرٹری خارجہ، آمنہ بلوچ اور چین کے نائب وزیر خارجہ سن ویڈونگ نے کی۔
اس گروپ نے سی پیک کے “علاقائی روابط، جیت جیت تعاون اور مشترکہ خوشحالی” میں اہم کردار کو تسلیم کیا اور دیگر ممالک کے ساتھ شراکت داریوں کے ذریعے اس کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔
دونوں فریقوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ انہوں نے 21 جنوری 2024 کو اسلام آباد میں منعقدہ JWG-ICC کے چوتھے اجلاس کے بعد کافی ترقی حاصل کی ہے۔
پاکستان کی سیکرٹری خارجہ نے سی پیک کو چین پاکستان اقتصادی تعاون کی “کنکریٹ بنیاد” اور دونوں ممالک کے درمیان “دوستداری کی چمکتی ہوئی علامت” قرار دیا۔
چینی نائب وزیر خارجہ نے CPEC 2.0 کے تحت متعارف کرائے گئے پانچ نئے راہداریوں کے باہمی مضبوط رشتہ کو اجاگر کیا، جن میں ترقی، معاشی بہبود، جدت، کھلی اور سبز راہداری شامل ہیں، اور پاکستان کے قومی ترقی کے فریم ورک پر “5 E’s” پر زور دیا، جن میں برآمدات، ای-پاکستان، توانائی، ماحولیات اور مساوات شامل ہیں۔
دونوں فریقوں نے میڈیا، ثقافتی تبادلوں اور عوامی سطح پر روابط کے شعبوں میں تعاون کو مزید گہرا کرنے کے عزم کا اظہار کیا تاکہ نئے دور میں چین پاکستان کے مشترکہ مستقبل کی تعمیر کو تیز تر کیا جا سکے۔