جسٹن بالڈونی، جو کہ فلم “اٹ اینڈز ود اس” کے ہدایت کار اور اداکار ہیں، نے بلیک لائیولی کے ساتھ اپنے تنازعے کے دوران ایک مبینہ آڈیو ریکارڈنگ جاری کی ہے، جس میں ان کا کہنا ہے کہ فلم کی پروموشنل تقریبات کے دوران انہیں “بیٹھک” میں بھیجا گیا تھا۔
چند دن پہلے ایک امریکی اشاعتی ادارے کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کے بعد، بالڈونی کے وکیل نے اس آڈیو ریکارڈنگ کو منظر عام پر لایا ہے، جس میں بالڈونی نے بلیک لائیولی کے ساتھ اپنے رشتہ کی کشیدہ نوعیت پر روشنی ڈالی ہے۔
اس تنازعہ کا آغاز اس وقت ہوا جب بالڈونی فلم کے پروموشنل ایونٹس میں شرکت سے غائب رہے، جس کے بعد “نیو یارک ٹائمز” نے ایک رپورٹ شائع کی تھی، جس میں بالڈونی پر جنسی ہراسانی اور لائیولی کے خلاف سیاہ مہم چلانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
بالڈونی نے اس رپورٹ کے خلاف مقدمہ دائر کرتے ہوئے اسے “جعلی کہانیاں” قرار دیا اور لائیولی پر الزامات عائد کیے کہ وہ اس جھگڑے کا حصہ ہیں۔ کچھ ہی دن بعد، لائیولی نے بھی بالڈونی کے خلاف ہراسانی اور ان کی تصویر کو نقصان پہنچانے کا مقدمہ دائر کیا۔
اب، بالڈونی کے وکیل بریان فریڈمین نے ایک مبینہ آڈیو جاری کی ہے، جس میں بالڈونی نے بتایا کہ فلم کی ریڈ کارپٹ پرمئیر کے دوران انہیں لائیولی کے کہنے پر بیسمنٹ میں بھیجا گیا تھا۔
آڈیو میں بالڈونی یہ کہتے ہوئے سنے جا رہے ہیں: “جس رات کو میری کیریئر کی سب سے خوبصورت رات ہونا چاہیے تھا، مجھے اس کے cast سے دور رکھا گیا اور بیسمنٹ میں بھیجا گیا۔”
یہ قانونی جنگ جاری ہے اور ہالی وڈ کی نظر اس معروف تنازعے پر ہے کہ یہ کیسے آگے بڑھتا ہے۔